فرمائى۔ پھر قبر پر تشرىف لے گئے اور اس پر جنازہ کى نماز پڑھى اور ىہ حضور اقدس کى خصوصىت تھى اور اس کے لئے دعا فرمائى پھر حضور کے پوچھنے پر خود اُس نے اس عمل کى کتنى بڑى فضىلت بىان کى۔ افسوس اب مسجد مىں جھاڑو دىنے کو لوگ عىب اور ذلت سمجھتے ہىں۔
عن أبي قرصافة أنه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول........ وإخراج القمامة منها مهور الحور العين.رواه الطبراني في الكبير
ابو قرصافہؓ سے اىک بڑى حدىث مىں رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ مسجد سے کوڑا کباڑ نکالنا بڑى آنکھوں والى حوروں کا مہر ہے (طبرانى فى کبىر)
عن أبي سعيد الخدري رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من أخرج أذى من المسجد بنى الله له بيتا في الجنة.رواه ابن ماجه
ابوسعىد خدرىؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا جس نے مسجد سے اىسى چىز باہر کر دى جس سے تکلىف ہوتى تھى (جىسے کوڑا کباڑ کانٹا اصلى فرش سے الگ کنکر پتھر، اﷲتعالىٰ اس کے لئے جنت مىں اىک گھر بناوے گا (ابن ماجہ)
عن عائشة رضي الله عنها قالت أمرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ببناء المساجد في الدور وأن تنظف وتطيب رواه أحمد والترمذي وأبو داود وابن ماجه وابن خزيمة
حضرت عائشہؓ سے رواىت ہے کہ ہم کو رسول اﷲ نے محلہ محلہ مىں مسجدىں بنانے کا حکم اور ان کو صاف پاک رکھنے کا حکم فرماىا (احمد و ترمذى و ابو داؤدو ابن ماجہ و ابن خزىمہ)