رسول الله صلى الله عليه وسلم: «العهد الذي بيننا وبينهم الصلاة فمن تركها فقد كفر» . رواه أحمد والترمذي والنسائي وابن ماجه
حضرت برىدہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ ہمارے اور لوگوں کے درمىان جو اىک عہد کى چىز (ىعنى عہد کا سبب) ہے وہ نماز ہے۔ پس جس شخص نے اس کو ترک کر دىا وہ (برتاؤ کے حق مىں) کافر ہوگىا (ىعنى ہم اس کے ساتھ کافروں کا برتاؤ کرىں گے کىونکہ اور کوئى علامت اسلام کى اُن مىں نہىں پائى جاتى کىونکہ وضع و لباس و گفتگو سب مشترک تھے تو ہم کافر ہى سمجھىں گے) (احمد و ترمذى و نسائى و ابن ماجہ)
ف:۔ اس سے ىہ تو ثابت ہوا کہ ترکِ نماز بھى اىک علامت ہے کفر کى گو کوئى دوسرى اسلامى علامت ہونے سے ترک نماز سے کافر نہ سمجھىں مگر کفر کى کسى علامت کو اختىار کرنا کىا تھوڑى بات ہے۔
عن عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «مروا أولادكم بالصلاة وهم أبناء سبع سنين واضربوهم عليها وهم أبناء عشر سنين ....». رواه أبوداود وكذا رواه في شرح السنة عنه۔
عمرو بن شعىب اپنے باپ سے اور ان کے باپ اپنے دادا سے رواىت کرتے ہىں کہ رسول اﷲ نے فرماىا : اپنى اولاد کو نماز کى تاکىد کرو جب وہ سات برس کے ہوں، اور اس پر ان کو مارو جب وہ دس برس کے ہوں (ابوداؤد) (ىہ حدىثىں مشکوٰۃ مىں ہىں)