حقوق کے لئے بڑى فضىلت ہے ۔ اس سے جمعىت کا مطلوب ہونا معلوم ہوا۔
عن أبي ذر عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «الزهادة في الدنيا ليست بتحريم ولا إضاعة المال ........ رواه الترمذي وابن ماجه
حضرت ابو ذرؓ رسول اﷲ سے رواىت کرتے ہىں کہ دنىا کى بے رغبتى (جس کا حک ہے) نہ حلال کو حرام کرنے سے ہے اور نہ مال کو ضائع کرنے سے ....الخ(ترمذى وابن ماجہ)
ف:۔ اس مىں صاف برائى ہے مال کے برباد کرنے کى کىونکہ اس سے جمعىت جاتى رہتى ہے۔
عن أبي الدرداء قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن الله أنزل الداء والدواء وجعل لكل داء دواء فتداووا ولا تداووا بحرام» . رواه أبو داود
حضرت ابو الدرداءؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ اﷲتعالىٰ نے بىمارى اور دوا دونوں چىزىں اتارىں اورہر بىمارى کے لئے دوا بھى بنائى۔ سو تم دوا کىا کرو اور حرام چىز سے دوا مت کرو (ابوداؤد)
ف:۔ اس مىں صاف حکم ہے تحصىلِ صحت کا۔
عن أبي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «المعدة حوض البدن والعروق إليها واردة فإذا صحت المعدة صدرت العروق بالصحة وإذا فسدت المعدة صدرت العروق بالسقم» رواه البيهقي في شعب الإيمان
حضرت ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ معدہ بدن کا حوض ہے اور رگىں اس کے پاس (غذا حاصل کرنے) آتى ہىں۔ سو اگر معدہ درست ہو تو وہ رگىں صحت لے کر جاتى ہىں اور اگر معدہ خراب ہوا تو رگىں بىمارى لے کر جاتى ہىں ( شعب الاىمان بىہقى)