صاحب الحاجة قال: «اشفعوا فلتؤجروا ويقضي الله على لسان رسوله ما شاء» . متفق عليه
حضرت ابو موسى ؓ نبى سے رواىت کرتے ہىں کہ جب آپ کے پاس کوئى سائل ىا کوئى صاحب حاجت آتا تو آپ (صحابہ سے) فرماتے کہ تم سفارش کر دىا کرو تم کو ثواب ملے گا اور اﷲ تعالىٰ اپنے رسول کى زبان پر جو چاہے حکم دے (ىعنى مىرى زبان سے وہى نکلے گا جو اﷲ تعالىٰ کو دلوانا ہوگا مگر تم کو مفت کا ثواب مل جاوے گا۔ اور ىہ اس وقت جب جس سے سفارش کى جاوے اس کو گرانى نہ ہو جىسا ىہاں حضور نے خود فرماىا (بخارى ومسلم)
عن أنس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «انصر أخاك ظالما أو مظلوما» . فقال رجل: يا رسول الله أنصره مظلوما فكيف أنصره ظالما؟ قال: «تمنعه من الظلم فذاك نصرك إياه» . متفق عليه
حضرت انسؓ سے رواىت ہے کہ اپنے بھائى (مسلمان) کى مدد کرو خواہ وہ ظالم ہو خواہ مظلوم ہو، اىک شخص نے عرض کىا ىا رسول اﷲ! مظلوم ہونے کى حالت مىں تو مدد کروں مگر ظالم ہونے کى حالت مىں کىسے مدد کرو؟ آپ نے فرماىا اس کو ظلم سے روک دے ىہى تمہارى مدد کرنا ہے اس ظالم کى (بخارى و مسلم)