هكذا» وأشار بالسبابة والوسطى وفرج بينهما شيئا. رواه البخاري
حضرت سہل بن سعد ؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ: مىں اور وہ شخص جو کسى ىتىم کو اپنے ذمہ رکھ لے خواہ وہ ىتىم اس کا (کچھ لگتا ) ہو اور خواہ غىر کا ہو ہم دونوں جنت مىں اس طرح ہوں گے اور آپ نے شہادت کى انگلى اور بىچ کى انگلى سے اشارہ فرماىا اور دونوں مىں تھوڑا سا فرق بھى کر دىا( کىونکہ نبى اور غىر نبى مىں فرق تو ضرورى ہے مگر حضور کے ساتھ جنت مىں رہنا کىا تھوڑى بات ) (بخارى)
عن النعمان بن بشير قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ترى المؤمنين في تراحمهم وتوادهم وتعاطفهم كمثل الجسد إذا اشتكى عضوا تداعى له سائر الجسد بالسهر والحمى» . متفق عليه
نعمان بن بشىرؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ تم مسلمانوں کو باہمى ہمدردى اور باہمى محبت اور باہمى شفقت مىں اىسا دىکھو گے جىسے (جاندار) بدن ہوتا ہے کہ جب اس کے اىک عضو مىں تکلىف ہوتى ہے تو تمام بدن بدخوابى اور بىمارى مىں اس کا ساتھ دىتا ہے (بخارى ومسلم)
عن أبي موسى عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه كان إذا أتاه السائل أو صاحب الحاجة قال: «اشفعوا فلتؤجروا ويقضي الله على لسان رسوله ما شاء» . متفق عليه
حضرت ابو موسى ؓ نبى سے رواىت کرتے ہىں کہ جب آپ کے پاس کوئى سائل ىا کوئى صاحب حاجت آتا تو آپ (صحابہ سے) فرماتے کہ تم سفارش کر دىا کرو تم کو ثواب ملے گا اور اﷲ تعالىٰ اپنے رسول کى زبان پر جو چاہے حکم دے (ىعنى مىرى زبان سے وہى نکلے گا جو اﷲ تعالىٰ کو دلوانا ہوگا مگر تم کو مفت کا ثواب مل جاوے گا۔ اور ىہ اس وقت جب جس سے سفارش کى جاوے اس کو گرانى نہ ہو جىسا ىہاں حضور نے خود فرماىا (بخارى ومسلم)