والمفرقون بين الأحبة» . رواه أحمد والبيهقي في «شعب الإيمان»
عبد الرحمن بن غنم ؓ اور اسماء بنت ىزىدؓ سے رواىت ہے کہ نبى نے فرماىا کہ بندگانِ خدا مىں سب سے بدتر وہ لوگ ہىں جو چغلىاں پہنچاتے ہىں اور دوستوں مىں جدئى ڈلواتے ہىں (احمد و بىہقى)
عن ابن عباس عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «لا تمار أخاك ولا تمازحه ولا تعده موعدا فتخلفه» . رواه الترمذي
حضرت ابن عباسؓ نبى سے رواىت کرتے ہىں کہ آپ نے فرماىا کہ اپنے بھائى (مسلمان) سے نہ (خواہ مخواہ) بحث کىا کر اور نہ اس سے (اىسى) دل لگى کر (جو اس کو ناگوار ہو) اور نہ اس سے کوئى اىسا وعدہ کر جس کو و پورا نہ کرے (ترمذى)
ف:۔ البتہ اگر کسى عذر کے سبب پورا نہ کر سکے تو معذور ہے۔ چنانچہ زىد بن ارقمؓ نے نبى سے رواىت کىا ہے کہ کوئى شخص اپنے بھائى سے وعدہ کرے اور اس وقت پورا کرنے کى نىت تھى مگر پورا نہىں کر سکا اور (اگر آنے کا وعدہ تھا تو) وقت پر نہ آسکا (اس کا ىہى مطلب ہے کہ کسى عذر کے سبب اىسا ہوگىا) تو اس پر گناہ نہ ہوگا (ابوداؤد و ترمذى)
عن عياض بن حمار المجاشعي أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " إن الله أوحى إلي: أن تواضعوا حتى لا يفخر أحد على أحد ولا يبغي أحد على أحد ". رواه مسلم
عىاض مجاشعىؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ اﷲتعالىٰ نے مجھ پر وحى فرمائى ہے کہ سب آدمى تواضع اختىار کرو ىہاں تک کہ کوئى کسى پر فخر نہ کرے اور کوئى کسى پر زىادتى نہ کرے (کىونکہ فخر اور ظلم تکبر ہى سے ہوتا ) (مسلم)