مقصد حیات |
ہم نوٹ : |
|
تقویٰ کے لیے ایک آیت تو اللہ تعالیٰ نے یہ نازل فرمائی کہ اہل تقویٰ کی صحبت میں رہو، اگر اہل تقویٰ کے پاس نہ رہوگے تو غفلت کا لقوہ گرجائے گا۔ ولی اللہ بننے کا دوسرا نسخہ نمبر دو جب ریل کوئٹہ جاتی ہے تو دو انجن لگاتے ہیں،چڑھائی پر ایک انجن نہیں سنبھال پاتا، ایک انجن ریل کے پیچھے بھی لگا ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے رمضان کے روزوں کو فرض فرمایا۔ فرمایا کہ اے ایمان والو! میں نے رمضان کے روزے کس لیے فرض کیے، تم کو بھوکا پیاسا مارنے کے لیے نہیں لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ تاکہ تم متقی بن جاؤ کیوں کہ ایک انجن تو اللہ والوں کی صحبت کا ہے جس میں تم بیٹھتے ہو، دوسرا انجن اور لگادیتا ہوں تاکہ تم جلد ولی اللہ بن جاؤ۔ یہ مہینہ ڈبل انجن کا ہے، اس مہینہ میں جس نے گناہ نہ چھوڑا سمجھ لو گیارہ مہینہ تک اس کو گناہ سے نجات نہیں مل سکتی۔ یہ بزرگوں کا تجربہ ہے۔ جس کا رمضان زیادہ اچھا ہوگا، تقویٰ سے گزر جائے گا، سمجھ لو اس کا پورا سال تقویٰ سے گزرے گا کیوں کہ اس نے اللہ کے رمضان کا احترام کیا۔ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ کا احترام کیا تو اللہ تعالیٰ بھی اس کو تقویٰ سے عزت عطا فرمائیں گے۔ اس کو گناہوں سے ذلیل و رسوا نہیں فرمائیں گے۔ جو اللہ کے احکام کی عظمت کرتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس بندے کو عظمت و اکرام بخشتا ہے۔ بس تقریر ختم ہوگئی۔ یہ مہینہ ڈبل انجن کا ہے، ایک تو اہل اللہ کی صحبت ہے، جو الحمدللہ ہم کو نصیب ہے۔ ماشاء اللہ ہمارے شہر میں کیسے کیسے اہل اللہ موجود ہیں اور رمضان کا مقصد بھی تقویٰ ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ تاکہ تم متقی بن جاؤ، ہم تم کو بھوکا مارنے کے لیے روزہ فرض نہیں کررہے ہیں لہٰذا افطار سے پہلے دعا کرلیجیے اور تہجد کے وقت دعا کرلیجیے جب سحری کے لیے اُٹھتے ہیں اور آج قرآنِ پاک ختم ہوا ہے، اس وقت بھی دعا قبول ہوتی ہے اور رمضان شریف میں دعا کی قبولیت کے چار اسباب ہیں۔ چار سبب اللہ کی رحمت کو برسانے کے لیے پیدا کردیے گئے ہیں: (۱)افطار سے پہلے (۲)تہجد کے وقت میں (۳)جب قرآن پاک پڑھا جاتا ہے اس کے بعد (۴)عرش کے اُٹھانے والے فرشتے پورے مہینہ میں روزہ داروں کی دعاؤں پر آمین کہتے ہیں۔ فضائل رمضان میں دیکھ لیجیے۔