مقصد حیات |
ہم نوٹ : |
|
حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جس نے نامحرم عورتوں کو صرف دیکھ لیا، استعمال نہیں کیا، بات بھی نہیں کی لیکن یہ آنکھوں کا زنا ہوگیا۔ بخاری شریف کی حدیث ہے، علماء سے عرض کرتا ہوں کہ بخاری شریف میں دیکھ لیجیے: زِنَی الْعَیْنِ النَّظَرُ 7؎بدنگاہی آنکھوں کا زنا ہے اور اس میں وہ لڑکے بھی شامل ہیں جن کے داڑھی مونچھ نہ ہو، لہٰذا آنکھوں کا زنا کرکے ولی اللہ بننے کا خواب دیکھنے والوں کو اپنا سر پیٹنا چاہیے، ولی اللہ بننے کا شوق ہے تو کیا یہی قرینے ہیں ولی اللہ بننے کے؟ ولی اللہ بننے کے لیے دو کام لہٰذا نظر کی حفاظت اور دل کی حفاظت اگر سالک یہ دو کام کرلے تو ان شاء اللہ تعالیٰ ولی اللہ ہوجائے گا، باقی سب پرچے آسان ہیں، باقی سب گناہ چھوڑنا آسان ہیں بس دو کام اہم ہیں، ایک سرحد کی حفاظت اور ایک دارالخلافہ کی حفاظت۔ دیکھیے! دُشمن دو راستوں سے آتا ہے یا تو سرحد سے آئے گا یا براہِ راست دارالخلافہ پر ہوائی جہاز سے حملہ کرسکتا ہے، جب آپ نےسرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کےمطابق آنکھوں کی سرحد کی حفاظت کرلی اور قلب کے دارالخلافہ کی حفاظت کرلی تو بس آپ کے لیے اللہ کی ولایت اور دوستی کا راستہ بالکل ہموار ہے۔ جو گناہ سے بچے گا، نظر بچائے گا اور دل بچائے گا وہ ظالم کیا جھوٹ بولے گا؟ بڑا مشکل پرچہ جو حل کرلے گا اس کو آسان پرچہ حل کرنا کیا مشکل ہے۔ جو سو ڈگری کا بخار برداشت کرلے گا اس کو پچاس ڈگری کا برداشت کرنا کیا مشکل ہے۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک اونٹ جس کے اوپر بڑے بڑے ڈھول بجتے تھے جب کوئی اعلان بادشاہ لوگ کراتے تھے تو اونٹ پر کوچوان چوب مارتا تھا اور اعلان کرتا تھا کہ بادشاہ سلامت کا یہ اعلان ہے۔ اس نقارہ کی آواز دو میل تک جاتی تھی۔ وہ اونٹ ایک گاؤں سے گزرا تو چھوٹے چھوٹے بچوں نے تالیاں بجا بجاکر اس کو چڑانا شروع کیا تو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس اونٹ نے کہا کہ اے بچو! تمہاری چھوٹی چھوٹی ہتھیلیوں کی چٹ چٹ پٹ پٹ کی جو آواز ہے یہ _____________________________________________ 7؎صحیح البخاری: 923،922/2 (6275)، باب زناالجوارح دون الفرج، المکتبۃ المظہریۃ