Deobandi Books

مقصد حیات

ہم نوٹ :

15 - 34
فانی ہیں،اپنی حماقتوں سے بازآجاؤ۔انٹرنیشنل ڈنکی، بین الاقوامی احمق جس کو دیکھنا ہو وہ حسینوں پر مرنے والے کو دیکھ لے۔ یہ میں نہیں کہتا حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہر گناہ کرنے والا تو بے وقوف ہے ہی لیکن نظر کا مجرم جو ہے یہ سب بے وقوفوں کا سردار ہے، امیر الحمقاء ہے کیوں کہ ملنا ملانا کچھ نہیں بس دل کو جلانا اور تڑپانا،پانا کچھ نہیں مفت میں آنکھوں کا زنا کررہا ہے۔ زبان سے اگر بات کرلی تو یہ زبان کا زنا ہے، بلاضرورت باتیں کررہا ہے، کہہ رہا ہے آپا! آپ کا مکان کہاں ہے؟ گلشن اقبال کے کون سے نمبر میں ہے؟ کیا ضرورت ہے آپ کو آپا سے یہ بات کرنے کی۔ اس کا حرام پاپا کھارہے ہو اور نفس تمہارا اس پر چھاپہ مار رہا ہے۔ سوچو کہ اللہ دیکھ رہا ہے۔ جس کو ہر وقت یہ مراقبہ ہو کہ اللہ میری نظر کو دیکھ رہا ہے کہ میرا بندہ کہاں نظر ڈال رہا ہے وہ بدنگاہی کیسے کرسکتا ہے؎
میری  نظر   پہ   ان   کی  نظر   پاسباں   رہی
افسوس اس احساس سے کیوں بے خبر تھے ہم
ہر وقت یہ احساس رہے کہ اللہ میری نظر کو دیکھ رہا ہے۔ یہ نہیں کہ ایئرپورٹ پر کسی بڈھی کی مدد کا تو کوئی خیال نہیں اور کسی نمکین لڑکی کو دیکھا تو کہا کہ لائیے میں آپ کا بیگ بھی لے لوں اور آپ کا امیگریشن بھی کرادوں، میں ذرا مسافروں کی خدمت اچھی کرتا ہوں۔ ارے یہی ایک مسافرہ ہے! اور بھی تو مسافر ہیں۔ دیکھو جو کام کرو سوچو کہ اللہ بھی دیکھ رہا ہے، وہ دل کے راز کو جانتا ہے۔ بزرگ شاعر فرماتے ہیں؎
چوریاں آنکھوں کی اور سینوں کے راز
جانتا  ہے  سب  کو  تو  اے   بے   نیاز
یہ سمجھ لیجیے کہ اللہ کو ایکسرے کی ضرورت نہیں۔
شَکُوْرْکی تشریح پر ایک حکایت
میں نے عرض کیا تھا کہ اللہ کا ایک نام شَکُوْرْ ہے جس کے معنیٰ ہیں کہ تھوڑے سے عمل پر بہت زیادہ جزا دینے والا۔ اس پر ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے ایک واقعہ بیان کیا تاکہ سمجھ میں آجائے کہ اللہ تعالیٰ کیسے شَکُوْرْ ہیں اور کیسے اپنے بندوں کے اعمال پر بے حد جزا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 آغاز سخن 6 1
3 مسافرانِ دنیا کی تین اقسام 8 1
4 دنیا کا سامانِ سفر آخرت کے لیے کارآمد نہیں 8 1
5 شَکُوْرْ کی تعریف 9 1
6 حفاظتِ نظر کا پہلا انعام بے چینی سے حفاظت 9 1
7 حفاظتِ نظر کا دوسرا انعام ایمان کی حلاوت 10 1
8 حفاظتِ نظر کا تیسرا انعام حسن خاتمہ کی بشارت 11 1
9 ولی اللہ بننے کے لیے دو کام 12 1
10 استحضارِ عظمتِ الٰہیہ کے آثار 13 1
11 حفاظتِ نظر پر حسن خاتمہ کے انعامِ عظیم کا سبب 13 1
12 کہاں جاؤگے اپنی تاریخ لے کر 14 1
13 حُسن فانی سے دل لگانا حماقت ہے 14 1
14 شَکُوْرْکی تشریح پر ایک حکایت 15 1
15 دنیا کا مال و متاع مقصدِ حیات نہیں 16 1
16 قیامت کے دن اعضاگواہی دیں گے 17 1
17 اللہ تعالیٰ کس طرح بُرائیوں کو نیکیوں سے بدل دیتے ہیں 18 1
18 تبدیل سیئات بالحسنات کی پہلی تفسیر 19 1
19 دوسری تفسیر 20 1
20 مال و متاع کے مقصدِ حیات نہ ہونے کی ایک عجیب دلیل 21 1
21 عبادت کے مقصدِ حیات ہونے پر دو دلائل 22 1
22 غیراللہ سے دل لگانے کا خوف ناک انجام 22 1
23 تبدیل سیئات بالحسنات کی تیسری تفسیر 23 1
24 مقصدِ حیات عبادت ہے 24 1
25 متقی اور ولی اللہ بننے کے دو نسخے 25 1
26 ولی اللہ بننے کا پہلا نسخہ صحبتِ اہل اللہ ہے 26 1
27 اللہ کا نام تمام لذاتِ کائنات کا کیپسول ہے 27 1
28 شیطان دھوکہ باز تاجر ہے 28 1
29 ولی اللہ بننے کا دوسرا نسخہ 29 1
30 مقصدِحیات 7 1
Flag Counter