مقصد حیات |
ہم نوٹ : |
|
اس لیے ہم سب کے دادا پیر حضرت حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی کا ارشاد ہے کہ جہاں تمہاری مناسبت ہو وہیں فائدہ ہوگا۔ ولی اللہ بننے کا پہلا نسخہ صحبتِ اہل اللہ ہے بیان کے شروع میں جو دو آیات میں نے تلاوت کیں ان میں ایک خاص ربط ہے جو ان شاء اللہ بیان کروں گا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ تقویٰ والی زندگی، اللہ والی زندگی، ولی اللہ بننے کی زندگی کا ایک نسخہ تو ہم نے پہلی آیت میں نازل کیا کہ تم اللہ والوں کے ساتھ رہو تو اللہ والے بن جاؤگے۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ حکیم اختر! آم والوں سے آم، مٹھائی والوں سے مٹھائی، کباب والوں سے کباب اور کپڑے والوں سے کپڑا ملتا ہے۔ اسی طرح اللہ والوں سے اللہ ملتا ہے۔ لاکھ کتاب پڑھ لو، مگر اللہ کو نہیں پاسکتے ہو۔ اگر آپ مٹھائی والوں سے کپڑا خریدنے جائیں تو کیا کہے گا کہ پاگل ہے، لے جاؤ اس کو آغاخان ہسپتال۔ اور کپڑے والے سے مٹھائی مانگو تو کیا کہے گا؟ کپڑے والوں سے کپڑا، مٹھائی والوں سے مٹھائی مانگتے ہو اور اللہ والوں سے خالی تعویذ! واہ! اللہ والے اسی لیے ہیں کہ آپ کو بس تعویذ دیتے رہیں۔ اگر اللہ والوں سے آپ نے اللہ حاصل نہیں کیا تو آپ نے ان کی کچھ عزت نہیں کی، کچھ قدر نہیں کی۔ لہٰذا ڈاکٹر عبدالحی صاحب رحمۃ اللہ علیہ یہ شعر پڑھا کرتے تھے ؎ان سے ملنے کی ہے یہی اِک راہ ملنے والوں سے راہ پیدا کر لیکن اگر مخلص نہیں ہے تو اللہ والوں کے ساتھ محض مرغا کھانے کے لیے بعض لوگ پڑے رہتے ہیں کہ یہاں پیر صاحب ہیں، مرغا آئے گا۔ ایک صاحب علی گڑھ کے اسٹوڈنٹ تھے، میرے ساتھ کردیے گئے۔ میرے شیخ نے ان کو میرے ساتھ کردیا تھا، کانپور کے قریب باندہ میں ایک بہت بڑا دارالعلوم ہے، حضرت مولانا قاری صدیق صاحب کے یہاں کئی وقت مرغے کھائے، ان کی چار پائی رات کو میرے ہی ساتھ تھی، کہنے لگے کہ آپ نے جو یہ شعر پڑھا تھا کہ ؎ان سے ملنے کی ہے یہی اِک راہ ملنے والوں سے راہ پیدا کر