مقصد حیات |
ہم نوٹ : |
|
مقصدِحیات اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلاَمٌ عَلیٰ عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی، اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ 1؎یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا کُتِبَ عَلَیۡکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ 2؎حضراتِ سامعین! اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے اس دنیا میں جو ہم کو بھیجا ہے اس کا مقصد کیا ہے؟ جب انسان کسی کام کا مقصدنہیں سمجھتا تو اس کا کام کبھی صحیح نہیں ہوسکتا لہٰذا ہم اپنی زندگی کا مقصدسمجھ لیں کہ ہم دنیا میں کس لیے آئے ہیں۔ یہ ہمارا پردیس ہے، آخرت ہمارا وطن ہے، پہلے دنیا کے پردیس کی کچھ مثالیں سنیے۔ کشمیر سے، کوئٹہ سے اور اطرافِ پاکستان سے کچھ لوگ کراچی کمانے آتے ہیں، کماکر پیسے جمع کرتے ہیں جب پھر اپنے وطن واپس جاتے ہیں یعنی کشمیر، کوئٹہ یا مانسہرہ، ہزارہ جہاں کے بھی ہوں تو یا تو اپنا نقد پیسہ لے جاتے ہیں اور وہاں ٹھاٹھ سے رہتے ہیں یا اپنے نقد پیسے سے کرسی یا چیئر وغیرہ خرید کر چیئرمین بن کر جاتے ہیں اور اطراف میں ان کی خوب عزت ہوتی ہے کہ ماشاء اللہ کراچی سے خوب کماکر آئے ہیں، کرسیاں لگی ہوتی ہیں اور دعوت ہوتی ہے تو کراچی کی چائے کی پیالیاں لگی ہوتی ہیں تو معلوم ہوا کہ ان لوگوں نے اپنے پردیس کا مقصدسمجھا ہوا تھا۔پردیس کی کمائی یعنی کراچی کی کمائی کراچی _____________________________________________ 1؎التوبۃ: 119 2؎البقرۃ: 183