مقصد حیات |
ہم نوٹ : |
|
لپیٹ کر جانا ہے تو دوستو! معلوم ہوا ہے کہ یہ چیزیں مقصدِ حیات نہیں تھیں ورنہ اللہ ہمارا سب مال جنت میں بھیج دیتا لیکن اللہ تعالیٰ نے بتادیا کہ ہم نے تمہاری زندگی کا مقصد بیان کردیا، اب تم لاکھ دنیا کی محبت میں پھنس کر ہمیں بھولے رہو، یہ تمہاری ذمہ داری ہے۔ ہم نے تو تم کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا لیکن تم رومانٹک دنیا میں جاکر حسینوں کے چکر میں پڑے ہوئے ہو۔ تو تم نے میری بندگی چھوڑ کر گندگی میں جو اپنی زندگی ضایع کی اس کے تم ذمہ دار ہو۔ اگر میں قرآن میں اعلان نہ کرتا تو تم کہہ سکتے تھے کہ اللہ میاں آپ نے پیدا کرکے ہم کو بتایا بھی نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے بتادیا وَ مَا خَلَقۡتُ الۡجِنَّ وَ الۡاِنۡسَ اِلَّا لِیَعۡبُدُوۡنِ 15؎ ہم نے تمہیں اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا۔ تو بس عبادت ہی جائے گی اللہ کے یہاں۔ لہٰذا دوستو! عبادت کی کرنسی ہی جائے گی، اب اس کی توفیق اور ولی اللہ بننے کا نسخہ بتاتا ہوں۔ متقی اور ولی اللہ بننے کے دو نسخے نمبر ایک اہل اللہ اور اہل تقویٰ کی صحبت میں جاؤ مگر جس سے مناسبت ہو۔ یہاں ہمارے اس شہر کے اندر حضرت مفتی رشید احمدصاحب دامت برکاتہم بڑے اکابر میں سے ہیں، مفتی رفیع عثمانی اور مفتی تقی عثمانی کے استاد ہیں، ان کو بخاری پڑھائی ہے، سمجھ لیجیے کہ کتنے بڑے عالم ہیں،ان سے مناسبت ہو تو وہاں جائیے۔ مولانا تقی عثمانی کو بھی خلافت ہے، مولانا رفیع عثمانی کو بھی خلافت ہے، مولانا سحبان محمود صاحب کو بھی خلافت ہے، مولانا یوسف لدھیانوی بھی خلیفہ ہیں،بہرحال جہاں آپ کا گروپ ملتا ہو۔ دیکھو! ہر ایک کا خون مت چڑھوانا، محمد علی کلے کو دیکھا کہ بڑا مشہور آدمی ہے، ڈاکٹر سے کہیے کہ ہمارا خون ملائیے، جب خون کا گروپ مل جاتا ہے، تب خون چڑھوایا جاتا ہے، اگر مناسبت کے بغیر بیعت میں جلدی کردی تو میرا یہ شعر پڑھنا پڑے گا۔ وہ شعر سنئے ؎آنکھ سے آنکھ ملی دل سے مگر دل نہ ملا عمر بھر ناؤ پہ بیٹھے رہے ساحل نہ ملا _____________________________________________ 15؎الذّٰریٰت:56