Deobandi Books

مقصد حیات

ہم نوٹ :

30 - 34
اب دعا کیجیےاَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا وَ مَوْلَانَا مُحَمَّدِۣالنَّبِیِّ الْاُمِّیِّ وَاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَبَارِکْ وَسَلِّمْ یا ربّ العالمین! رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقہ میں اور عرشِ اعظم کو اُٹھانے والے فرشتوں کی آمین کے صدقہ میں جو قرآنِ پاک آپ کا عظیم الشان کلام آج یہاں ختم ہوا ہے اس کے صدقہ اور طفیل میں اور اس مبارک مہینہ کے صدقہ اور طفیل میں اپنی رحمت سے ہمارے مجرمانہ دل کو نکال کر اپنے نیک بندوں کا دل داخل کردیجیے۔اے اللہ! ہمارے دلوں کا مزاج بدل دے، فاسقانہ نافرمان گناہ کے مزاج کو، خبیث عادتوں کو یااللہ! طیب مزاج سے بدل دے اور جو لوگ چھپ چھپ کر اپنے نالائق اور غلط ماحول میں جاکر اپنی عادت کو صحیح نہیں ہونے دے رہے ہیں اے خدا! اُن کو اپنی جان پر اور ہم سب کو اپنی جانوں پر رحم کرنے کی توفیق عطا فرما کہ ہم لوگ اپنے ہاتھوں سے اپنے پاؤں پر کلہاڑی نہ ماریں، اللہ والوں کا صحیح حق ادا کرنے کی توفیق دے دے کہ ہم جب ان کے دَر پر آگئے تو ساری بُرائیوں سے ہم سب کو توبہ کی توفیق عطا فرما دے۔ معصیت کے مراکز میں دوبارہ جاکر اپنی روح کی ناک کو فاسد کرنے سے ہم سب کو پناہ نصیب فرما۔ اے اللہ! اختر کو اور ہم سب کو اور میرے دوستوں کو اور ہم سب کے گھر والوں کو اور آپ سب کے گھر والوں کو ایسا ایمان و یقین عطا فرمادے کہ زندگی کا ہر لمحہ اور زندگی کی ہر سانس اے خدا! ہم سب آپ پر فدا کردیں۔ آپ کو خوش کرنے کے لیے قربان کردیں، کبھی ہم آپ کو ناراض نہ کریں، نہ اختر، نہ اس کی اولاد، نہ میرے دوست، نہ ان کے گھر والے سب کو ایسا ایمان و یقین عطا فرمادے، اولیائے صدیقین کا جو آخری مقام ہے جہاں سے آگے نبوت شروع ہوتی ہے اے خدا! آپ نے بابِ نبوت کو بند فرمایا لیکن اولیائے صدیقین کا دروازہ کھولا ہوا ہے، اپنی رحمت سے ہم سب کے لیے اولیائے صدیقین کے دروازے کھول دیجیے اور ہم سب کو منتہائے اولیائے صدیقین کا مقام اپنی رحمت سے عطا فرما دیجیے کیوں کہ آپ کریم ہیں اورکریم کی تعریف محدثین نے یہ کی ہے کہ کریم وہ ہے جو نالائقوں پرمہربانی کردے، ہم نالائق ہیں لیکن آپ تو لائق ہیں، اپنے کرم سے ہم نالائقوں پر مہربانی فرما دیجیے۔
وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ
بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 آغاز سخن 6 1
3 مسافرانِ دنیا کی تین اقسام 8 1
4 دنیا کا سامانِ سفر آخرت کے لیے کارآمد نہیں 8 1
5 شَکُوْرْ کی تعریف 9 1
6 حفاظتِ نظر کا پہلا انعام بے چینی سے حفاظت 9 1
7 حفاظتِ نظر کا دوسرا انعام ایمان کی حلاوت 10 1
8 حفاظتِ نظر کا تیسرا انعام حسن خاتمہ کی بشارت 11 1
9 ولی اللہ بننے کے لیے دو کام 12 1
10 استحضارِ عظمتِ الٰہیہ کے آثار 13 1
11 حفاظتِ نظر پر حسن خاتمہ کے انعامِ عظیم کا سبب 13 1
12 کہاں جاؤگے اپنی تاریخ لے کر 14 1
13 حُسن فانی سے دل لگانا حماقت ہے 14 1
14 شَکُوْرْکی تشریح پر ایک حکایت 15 1
15 دنیا کا مال و متاع مقصدِ حیات نہیں 16 1
16 قیامت کے دن اعضاگواہی دیں گے 17 1
17 اللہ تعالیٰ کس طرح بُرائیوں کو نیکیوں سے بدل دیتے ہیں 18 1
18 تبدیل سیئات بالحسنات کی پہلی تفسیر 19 1
19 دوسری تفسیر 20 1
20 مال و متاع کے مقصدِ حیات نہ ہونے کی ایک عجیب دلیل 21 1
21 عبادت کے مقصدِ حیات ہونے پر دو دلائل 22 1
22 غیراللہ سے دل لگانے کا خوف ناک انجام 22 1
23 تبدیل سیئات بالحسنات کی تیسری تفسیر 23 1
24 مقصدِ حیات عبادت ہے 24 1
25 متقی اور ولی اللہ بننے کے دو نسخے 25 1
26 ولی اللہ بننے کا پہلا نسخہ صحبتِ اہل اللہ ہے 26 1
27 اللہ کا نام تمام لذاتِ کائنات کا کیپسول ہے 27 1
28 شیطان دھوکہ باز تاجر ہے 28 1
29 ولی اللہ بننے کا دوسرا نسخہ 29 1
30 مقصدِحیات 7 1
Flag Counter