ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2012 |
اكستان |
|
میں مدرسہ مسلم مسجد نیلا گنبد میں تھا۔ طلبہ کی رہائش اِن دونوں جگہ کے علاوہ نیلا گنبد میں ایک کرایہ کے مکان میں بھی تھی مولانا کو ختم ِ بخاری شریف کے لیے بلایا گیا تھا۔پھر خدا نے کیا کہ مدرسہ کی اپنی عمارت کریم پارک میں بننی شروع ہوئی۔ فروری ١٩٦٦ء میں طلبہ و مدرسین یہاں آگئے اِسی سال آغاز موسم ِ سرما میں مفتی محمود صاحب کی دعوت پر حضرت مولانا ایک جلسہ میں لاہور تشریف لائے اَور ایک شب جامعہ میں گزاری میں کراچی گیا ہوا تھا، یہ اِطلاع ملی تو دِلی مسرت ہوئی اِس کے بعد متعدد بار تشریف آوری ہوئی۔ مدرسہ کے یہاں(کریم پارک میں) آنے کے بعد آپ نے دو مرتبہ ختم بخاری شریف کرایا ایک دفعہ ٢٣ رجب ١٣٩٤ ہجری (١٣ اگست ١٩٧٤ئ) کو ۔ (اُس میں حضرت مولانا خان محمد صاحب دامت برکاتہم سجادہ نشین خانقاہِ سراجیہ مجددیہ کندیاں شریف بھی اَچانک تشریف لے آئے ) مولانا دَرخواستی صاحب مدظلہم بھی لاہور میں تھے آپ سے بعد مغرب دَرخواست کی تو آپ بھی تشریف لائے اَور مولانا رحمةاللہ علیہ کے ختم کرانے کے بعد تقریر فرمائی۔ دُوسری مرتبہ (یعنی تیسری مرتبہ) ٨ شعبان ١٣٩٥ ہجری (١٧ اگست ١٩٧٥ئ) کو آپ نے ختم ِ بخاری کرایا۔ اِس طرح آپ نے جامعہ میں تین بار ختم بخاری شریف کرایا۔ ١٩٧٤ء اَور ١٩٧٥ء کی تقاریرِ ختم ملتی جلتی تھیں۔ آپ نے بخاری شریف کی سب سے پہلی حدیث اَور سب سے آخری حدیث کی سند میں وجوہ ِمماثلت بیان فرمائی اَور دونوں ہی دفعہ اِرشاد فرمایا کہ یہ میری اپنی ذاتی تحقیق و کاوش ہے (اُمید ہے کہ یہ تقریر آپ کے تلامذہ کرام میں سے کوئی نہ کوئی صاحب اپنے مضمون میں لکھیں گے اِس لیے میں اِسے نہیں لکھ رہا ) یہ حضرت مولانا کی جامعہ میں آخری بار تشریف آوری تھی۔ آپ کے چار عظیم واضح و باہر صدقات ِ جاریہ ہیں : (١) تحریک ِ ختم نبوت کی قیادت میں مرزائیوں کو غیر مسلم اَقلیت قرار دینے میں کامیابی کہ حکومت ِ وقت نے اعلان کر کے فورًا اِسے تسلیم کر لیا۔ (خدا کرے اِس سلسلہ کے بقیہ قانونی مراحل بھی