Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2012

اكستان

22 - 65
مولانا سے میں نے اُن کی عمر کے بارے میں خود دَریافت کیا اَور یہ بھی معلوم کیا کہ آپ سے حضرت حاجی صاحب رحمة اللہ علیہ عمر میں بڑے تھے یا آپ  ؟  اُنہوں نے فرمایا کہ حاجی صاحب مجھ سے کم اَز کم دس یا بارہ تیرہ سال بڑے تھے لیکن خود اپنی موجودہ عمر جو مولانا موصوف بتلاتے تھے اُس حساب سے حضرت حاجی صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ کی عمر مبارک مولانا سے چھوٹی بنتی تھی۔ مولانا کی بتلائی ہوئی عمر اُس وقت چٹان میں چھپی تھی۔ اُس سے اَگلے سال پھر چٹان میں موصوف کے بارے میں مضمون چھپا۔ اُس میں ایک سال نہیں بلکہ کئی سال عمر زیادہ چھپی۔ نیز حضرت مولانا خیر محمد صاحب  رحمة اللہ علیہ اَور تمام اَکابر مشائخ دیو بند کے متوسلین کی رائے موصوف کے بالکل خلاف تھی اِس لیے مجھے حضرت بنوری رحمة اللہ علیہ کی تعریف عجیب سی لگی، ساتھ ہی یہ نئی بات علم میں آئی کہ مولانا مرحوم کے موصوف سے قدیم جدی تعلقات بھی نکل آئے۔ اِس لیے مناسب معلوم ہوا کہ مولانا سے اپنے شکوک ذکر کروں۔ میں نے کہا کہ اُن کا معمر ہونا کوئی ایسی بات نہیں جس کا اِنکار کیا جائے اِسی طرح اُن کا  حضرت حاجی اِمداد اللہ صاحب رحمة اللہ علیہ سے بیعت ہونا بعید نہیں ہے کیونکہ حضرت حاجی صاحب رحمة اللہ علیہ کی وفات ١٣١٧ ہجری میں ہوئی ہے۔ مراد آباد میں جناب مرزا حسن یار بیگ  ١  صاحب رحمةاللہ علیہ فرماتے تھے کہ وفات کے    ١  مراد آباد میں ١٨٥٧ء سے یا اِس سے پہلے سے مغل خاندان آباد ہے اُس محلہ کا نام مغلپورہ ہے، مرزا صاحب اُس خاندان میں گوہرِ بے مثل تھے پہلے یہ حال تھا کہ مصنوعی اَنگریز تھے اَنگریزی میں گفتگو کے حد درجہ شوقین تھے۔ فرماتے تھے کہ اَنگریزوں کے ساتھ کھیل وغیرہ کے موقع پر میں موازنہ کیا کرتا تھا کہ میں اُن سے زیادہ روانی سے اَنگریزی بول سکتا ہوں یا نہیں؟ میں اُن سے زیادہ رَوانی سے بولتا تھا۔ بعد میں حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ سے بیعت ہو گئے پھر تاحیات اِتباع ِ سنت ہی نقطۂ نظر اَور محبوب ترین مشغلہ بنا رہا۔ سر سے پاؤں تک لباس، چپل اَور ہاتھ کی چھوٹی لاٹھی سب ہی علماء سے تحقیق کر کے اُسی طرح کی بنائیں جو سنت ِ رسول  ۖ  سے ثابت ہوئیں۔ وہ مجسمۂ اِتباع ِ سنت تھے اپنی خاندانی مسجد آباد کی اَور خود ہی پانچوں وقت نماز پڑھانے لگے۔ اَنگریزی اَثرات سے بھی دُشمنی ہو گئی۔ میں نے اُن کی زبان سے کبھی کوئی لفظ اَنگریز ی کا نہیں سنا۔ رحمہ اللہ تعالیٰ۔ (باقی حاشیہ اَگلے صفحہ)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 9 1
4 دین کی برکت : صدمہ بھی، برداشت بھی : 11 3
5 میدانِ جنگ میں ہنسنا مسکرانا : 11 3
6 حضرت خالد کا اِیرانی جرنیل کو دھمکی نامہ : 12 3
7 جانی نقصان بہت ہی کم ،تُرکوں کے خیالات : 12 3
8 ''حدیث ''قرآن کی شرح ہے : 13 3
9 جب نبی علیہ السلام سے محبت ہوگی تو سنت پر عمل آسان ہو جائے گا : 14 3
10 علماء نے بڑی محنت سے لوگوں کی آسانی کے لیے'' فقہ'' مرتب کی : 14 3
11 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٤ 16 1
12 یہ مختصر مضمون تاثرات کا ایک خاکہ ہے۔ 17 1
13 آپ کے چار عظیم واضح و باہر صدقات ِ جاریہ ہیں : 29 1
14 وفیات 31 1
15 قسط : ٢٧ اَنفَاسِ قدسیہ 33 1
16 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 33 15
17 قسط : ١٣ پردہ کے اَحکام 39 1
18 اَجنبی مردوں سے عورت کو گفتگو کرنے کا شرعی طریقہ : 39 17
19 حیاء و فطرت کا مقتضی : 40 17
20 اَجنبی مرد سے نرمی سے گفتگو کرنے کا نقصان : 41 17
21 گفتگو کا طریقہ و قولِ معروف کی تشریح : 41 17
22 بد اَخلاقی و بد تہذیبی کا شبہ : 42 17
23 حیا و شرم کا تحفظ : 42 17
24 بقیہ : اَنفاسِ قدسیہ 43 15
25 سیرت خلفائے راشدین 44 1
26 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 44 25
27 خلافت ِصدیقی کے بابرکت کارنامے : 44 25
28 قسط : ٦اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 47 1
29 اِسلامی صکوک پر تحفظات 48 28
30 اِسلامی صکوک پر پہلا تحفظ : مدیر صکوک کی مرعوبیت 48 28
31 اَصل منصوبے میں حاملین ِ صکوک کی ملکیت : 49 28
32 اِسلامی صکوک پر دُوسرا تحفظ : 50 28
33 (٢) مدرسوں میں حیلہ تملیک عام ہے : 53 28
34 قسط : ٥ ، آخری شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 56 1
35 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter