ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2012 |
اكستان |
|
کراچی میں اُن سے ملاقاتیں بہت ہوتی رہیں اَور بہت سے لوگوں سے سننے میں آیا کہ مولانا اُن سے بیعت ہوگئے ہیں۔ اِس کے بعد ایک دفعہ مولانا سے لاہور ہی میں ملاقات ہوئی تو میں نے اَثنائِ گفتگو دریافت کیا کہ آنجناب کا تعلق ِ بیعت کن سے ہے ؟ مولانا نے کچھ واقعات ذکر فرمائے اَور بتلایا کہ مولانا محمد شفیع صاحب نگینوی ١ رحمة اللہ علیہ سے ہے۔ مولانا نے اپنی بیعت کے سلسلہ میں صرف اُن ہی کا اِسمِ گرامی ذکر فرمایا۔ اِس سے معلوم ہوا کہ بیعت کا تعلق تو اُن سے ہی رہا۔ اگرچہ دیگر اَکابر کا بے حد اِحترام فرماتے رہے ہیں۔ میں حضرت مولانا محمد شفیع صاحب رحمة اللہ علیہ سے واقف نہ تھا بعد میں مولانا محمد شفیع صاحب رحمة اللہ علیہ کے بارے میں لوگوں سے سنا کہ اُن کی ایک دفعہ عجیب کرامت بھی ظاہرہوئی تھی۔ وہ ایک مذبوح جانور کا اِحیاء تھا بالکل ویسا ہی واقعہ جیسا حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمة اللہ علیہ کا تھا۔ اگست ١٩٧٤ء کی بات ہے کہ حضرت مولانا نے مولانا عبدالمعبود صاحب کا ذکر فرمایا (جو ایک معمر بزرگ ہیں موصل کے رہنے والے ہیں جو پاکستان کے شمالی پہاڑوں میں کافرستان کے قریب ایک موضع ہے) اُن کے بارے میں کچھ دیر باتیں ہوتی رہیں۔مولانا نے فرمایا کہ وہ میرے دادا جان کے نوعمری کے دَور کے ملنے والے ہیں۔ والد صاحب سے ملتے ہیں تو اُن کی باتیں سناتے ہیں۔ مولانا عبدالمعبود صاحب ٢ کا نام اَور اُن کی باتیں میں نے پہلے پہل اپنے ایک دوست مولانا عبدالمجید صاحب سے سنی تھیں جو دارُالعلوم دیوبند کے فاضل ہیں اَور سکھر میں کاروبار کرتے ہیں اُن کی ملاقات مولاناعبدالمعبود صاحب سے بحری جہازمیں ہوئی تھی جبکہ وہ حج کے لیے سفر کر رہے تھے۔اِس کے کچھ دیر بعد ١٩٦٣ء میں مولانا موصوف لاہور آئے اَور خاصا چرچا ہوا۔ اُس وقت متعدد بار ملاقات ہوئی اَور خود اپنے آپ باتیں کرنے کا موقع ملتا رہا۔ ١ نگینہ ضلع بجنور کا ایک قصبہ ہے۔ یو پی میں واقع ہے پنجاب کی سرحد سے لے کر وہاں تک فاصلہ سو میل کے قریب ہوگا۔ بڑی ریلوے لائن جو مراد آباد، رامپور، بریلی، لکھنؤ ،بنارس ہوتی ہوئی کلکتہ جاتی ہے، یہاں سے گزرتی ہے۔ ٢ مولانا عبدالمعبود صاحب کے تفصیلی حالات کے لیے دیکھیے : ماہنامہ اَنوارِمدینہ اَکتوبر ٢٠٠٤ئ