Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2012

اكستان

42 - 64
(٥)  ایک مرتبہ جمعہ کے دِن ایک تجارتی قافلہ ملک ِ شام سے آیا اُس وقت آنحضرت  ۖ  خطبہ پڑھ رہے تھے لوگ اِس قافلہ کی آمد سن کر خطبہ چھوڑ کر چلے گئے کیونکہ اُس وقت مدینہ میں غلہ کی ضرورت زیادہ تھی اِسی پر یہ آیت عتاب اُتری  وَاِذَا رَاَوْ تِجَارَةً اَوْلَھْوَانِ انْفَضُّوْا اِلَیْھَا وَتَرَکُوْکَ قَائِمًا   ١  مگر حضرت صدیق رضی اللہ عنہ اُن بارہ اَشخاص میں تھے جو مسجد سے نہیں ہٹے ۔ 
(٦)  جب رسولِ خدا  ۖ  مرضِ وفات میں مبتلاء ہوئے تو حضرت صدیق رضی اللہ عنہ پر خاص لطف وکرم فرمایا۔ وفات سے پانچ دِن پہلے خطبہ پڑھا اَور اُس میں حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے فضائل بیان فرمائے اَور حکم دیا کہ مسجد میں جن جن کے دروازے ہیں سب بند کر دیے جائیں سوائے اَبو بکر صدیق کے پھر اُن کو اَپنی جگہ پر اِمام  ٢  نماز بنادیا جو کھلا ہوا اِشارہ اُن کی خلافت کا تھا۔ 
نیر اِسی بیماری میں آپ  ۖ نے اِن کے لیے خلافت نامہ لکھوانے کو کاغذ وغیرہ طلب فرمایا مگر پھر کسی مصلحت  ٣  سے اَپنا اِرادہ ترک کردیا۔ 
    ١   تر جمہ  :  اَور جب یہ لوگ کوئی تجارت یا کھیل کی چیز دیکھتے ہیں تو اُس کی طرف چلے جاتے ہیں اَور آپ کو کھڑا ہوا چھوڑ دیتے ہیں اگر چہ اِس قسم کے عتاب معلمانہ دستاویز طعن نہیں بن سکتے مگر جن پر یہ عتاب نہ ہو، اُن کی فضیلت اِس معاملہ میں ظاہر ہوئی۔
  ٢  حضرت صدیق ِ اَکبر رضی اللہ عنہ کو آخر وقت میں اِمام ِ نماز بنانے کی روایت بکثرت راویوں نے روایت کی ہے محدثین نے اِس کو متواتر لکھا ہے تواتر لفظی نہیں مگر تواتر معنوی تو یقینی ہے، اُس آخر وقت کے علاوہ بھی جب کبھی آنحضرت  ۖ  خود اِمامت نہ کر سکتے تو حضرت صدیق رضی اللہ عنہ ہی کو اِمامت کا حکم دیتے۔ جب آپ  ۖ قبیلہ بنی عمرو بن عوف میں صلح کرانے کے لیے تشریف لے گئے تو حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے فرما گئے کہ نماز کا وقت آجائے تو اَبو بکر کو اِمام بنانا۔ غزوۂ تبوک میں لشکر کا جائزہ لینے میں بھی ایسا ہی ہوا۔
  ٣  غالبًا وہ مصلحت یہ ہو کہ رسولِ خدا  ۖ  اگر صدیق اَکبر رضی اللہ عنہ کو صراحةً خلیفہ بنا جاتے تو لوگ یہ سمجھتے کہ خلیفہ تقرر اُمت کے اِختیار میں نہیں ہے بلکہ رسول کا کام ہے اَور اِس اعتقاد ِ فاسد سے جو رَخنے اِسلام میں پڑتے اِس کا اَندازہ مذہب ِ رفض کے مسئلہ اِمامت سے ہو سکتا ہے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 رف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 کسی سے مدد طلب کرنے کا مطلب : 9 3
5 اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت کا معمولی حصہ مخلوق میں تقسیم فرمایا : 9 3
7 خدا کی عبادت فطری تقاضا : 12 3
8 پتھر اَور گائے کے گوبر کی پوجا : 12 6
9 پتھر اَور گائے کے گوبر کی پوجا : 12 3
10 خدا کی عبادت فطری تقاضا : 12 3
11 زبان سے اَدا کرتے وقت دِل میں یقین بھی ضروری ہے : 13 3
12 حسن ِ خُلق اَور مخلوق کا بھلا چاہنا اِیمانیات سے ہے : 14 3
13 اَچھا کام جہاں بھی ہوگا اِسلامی تعلیمات سے متعلق ہوگا : 15 3
14 راستہ چلتے ہوئے کھانا منع ہے : 15 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٣ ، قسط : ٢ 17 1
16 حضرت مولانا مفتی محمود صاحب نوراللہ مرقدہ 17 15
17 اِحیاء ِجمعیة 18 15
18 اِسلامی طرزِ سیاست : 20 15
20 قسط : ٢٥ اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات ( حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنور ی ) فاضل دارُالعلوم دیوبند و خلیفہ مجاز حضرت مدنی ض ض ض معمولات اَور مشاغل : تصوف اَور سلوک کی رُوح اَصل میں معمولات پر مداومت ہے، بِلا مداومت ِمعمولات کے کچھ حاصل نہیں ہوتا جناب ِ رسول اللہ ۖ کا اِرشاد گرامی ہے : اَحَبُّ الْاَعْمَالِ اِلَی اللّٰہِ اَدْوَمُھَا ۔ ١ '' اللہ تعالیٰ کے یہاں پسندیدہ اَعمال وہ ہیں جو مداوت کے ساتھ اَدا ہوتے ہیں۔' ' عَنْ مَسْرُوْقٍ قَالَ سَأَ لْتُ عَائِشَةَ اَیُّ الْعَمَلِ کَانَ اَحَبَّ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ قَالَتْ اَلدَّائِمُ ۔ ٢ ''حضرت مسروق کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا کہ حضور ۖ کو کون سا عمل زیادہ پسند تھا ،فرمایا جو عمل پابندی سے ہوتا رہے۔ '' جس طرح رسول اللہ ۖ نے اَعمال کی مداومت پر تاکید فرمائی ہے ایسے ہی آپ خود بھی اپنے اَعمال پر نہایت سختی سے پابند رہے ہیں، جماعت کے اِتنے پابند کہ حالت ِمرض میں بھی دُوسرے کے سہارے مسجد ِنبوی ۖ میں تشریف لاتے، تہجد سے اِتنا شغف کہ حَتّٰی تَوَرَّمَتْ قَدَ مَاہُ آپ ١ بخاری شریف کتاب الرقاق رقم الحدیث ٦٤٦٤ ٢ مستخرج ابی عوانة کتاب الصلوة رقم الحدیث ٢٢٤٧ 26 19
21 قسط : ٢٥ اَنفَاسِ قدسیہ 26 1
22 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 26 21
23 معمولات اَور مشاغل : 26 21
24 پردہ کے اَحکام 31 1
25 عورت کی آواز کا پردہ : 31 24
26 عورت کی قراء ت اَور نعت وغیرہ اَجنبی مرد کو سننا جائز نہیں : 31 24
27 عورت کے رونے کی آواز سے بہت اِحتیاط کرنا چاہیے : 32 24
28 عورت کی آواز اَور چہرہ کا پردہ ضروری ہونے کی شرعی دلیل : 32 24
29 بقیہ : پردہ کے اَحکام 37 24
30 قسط : ٧ مروجہ محفل ِمیلاد 38 1
31 علامہ اِبن ِحجر ہیتمی کی عبارت سے اِستدلال اَور اُس کا جواب : 38 30
32 سیرت خلفائے راشدین 41 1
33 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 41 32
34 متفرق واقعات : 41 32
35 قسط : ٤اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 44 1
36 اِستردادِ صکوک 45 35
37 اِسترداد کس قیمت پر ہو ؟ 45 35
38 معاییر شرعیہ میں ہے : 46 35
39 اِطفاء کی دو قسمیں ہیں 47 35
40 شب ِبراء ت میں کیا کرنا چاہیے اَور کن کاموں سے بچنا چاہیے 49 1
41 شب ِ براء ت کی مسنون دُعا : 50 40
42 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 51 1
43 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 51 42
44 قسط : ٣شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 58 1
45 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 60 1
46 (٥) اِختصار : 60 45
47 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter