Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2012

اكستان

15 - 64
اَچھا کام جہاں بھی ہوگا اِسلامی تعلیمات سے متعلق ہوگا  :
آپ سنتے ہیں یہ مہذب ہو گئے وہ ہو گئے چھلکا ہٹا دیتے ہیں خود ہی سڑکیں صاف رکھتے ہیں چین کا ذکر کرتے ہیں کیونکہ عمل وہاں ہو رہا ہے جبکہ تعلیم یہاں ہے اَور ساتھ بے عملی یہاں ہے، ہے وہ   یہی چیز جہاں بھی کہیں آپ کوئی تعریف کی چیز دیکھیں گے بشرطیکہ وہ اَز قسم بے حیائی اَ ور عریانی نہ ہوکیونکہ یہ تو کافروں میں پائی گئی ہے جس چیز کو سب اچھا کہتے ہوں وہ کہیں اگر نظر آئے گی تو وہ اِسلام کی ہے ۔
راستہ چلتے ہوئے کھانا منع ہے  :
 تو یہاں فرمایا گیا راستے میں کوئی چیز ہو تکلیف دہ وہ ہٹا دی جائے چھلکے ڈال دیتے ہیں کھاتے گئے ڈالتے گئے راستہ چلتے چلتے کھاتے ہیں حالانکہ راستہ چلتے ہوئے کھانا بھی منع ہے بلکہ ایسے آدمی سے تو محدثین حدیث بھی نہیں لیتے تھے کیونکہ راستہ میں کھانا سب کے سامنے کھانا ایک طرح کی بے شرمی ہے اَور بے شرمی جس میں ہو وہ جھوٹ بھی بول سکتا ہے تو ممکن ہے یہ حدیث میں کوئی لفظ بڑھا دے  یا گھٹا دے اِس واسطے اُس کی حدیث نہیں لیتے تھے ۔
 اچھا یہ کہ چلتے ہوئے نہیں کھانا چاہیے مگر یہ کہ آپ نے کہیں چھلکا دیکھا ہے پڑا ہوا تو چھلکا تو کانٹے سے بھی زیادہ خطرناک چیز ہے لوگ پھسل جاتے ہیں اَور ہڈیاں ٹوٹ جاتی ہیں ٹانگ کی ہڈی ٹوٹ جاتی ہے کولہے کی ہڈی ٹوٹ جاتی ہے تو اُس کو ہٹا دینا محض اِس لیے کہ اللہ خوش ہوگا(بظاہر) جوڑ سمجھ میں نہیں آتا یہ تو آدمی کا کام کر رہے ہیں آپ لوگوں کا کام کر رہے ہیں مگر اللہ نے بتایا رسول اللہ  ۖ  نے بتلایا کہ نہیں یہ خدمت ِ خلق جو کر رہے ہو اِس سے خدا خوش ہوتا ہے یہ جو تم کام کرتے ہو دِن رات اُن کاموں میں خدا کی(رضا کی) نیت رکھو بس، تو اَب تم راستہ چلتے ہوئے اگر کوئی اِینٹ ہٹا دیتے ہو چھلکا ہٹا دیتے ہو کانٹا ہٹا دیتے ہو کوئی گڑھا ہے وہ بھر دیتے ہو تو یہ نہیں ہے کہ تم برے بن گئے بھنگی بن گئے اَوریہ سوچو کہ ہماری شان سے ہٹی ہوئی بات ہے یہ غلط بات ہے بلکہ یہ کرو، کس لیے  ؟  تاکہ دُوسروں کو فائدہ پہنچے اِس سے کیا ہوگا  ؟   اِس سے خدا راضی ہوگا فائدہ اِنسان کو پہنچ رہا ہے پتہ نہیں وہ ہندو ہی ہو مسلمان نہ ہو کافر ہو عیسائی ہو کوئی اَور بلا ہو لیکن فائدہ اِنسان کو پہنچ رہا ہے اِس لیے یہ ہے کہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 رف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 کسی سے مدد طلب کرنے کا مطلب : 9 3
5 اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت کا معمولی حصہ مخلوق میں تقسیم فرمایا : 9 3
7 خدا کی عبادت فطری تقاضا : 12 3
8 پتھر اَور گائے کے گوبر کی پوجا : 12 6
9 پتھر اَور گائے کے گوبر کی پوجا : 12 3
10 خدا کی عبادت فطری تقاضا : 12 3
11 زبان سے اَدا کرتے وقت دِل میں یقین بھی ضروری ہے : 13 3
12 حسن ِ خُلق اَور مخلوق کا بھلا چاہنا اِیمانیات سے ہے : 14 3
13 اَچھا کام جہاں بھی ہوگا اِسلامی تعلیمات سے متعلق ہوگا : 15 3
14 راستہ چلتے ہوئے کھانا منع ہے : 15 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٣ ، قسط : ٢ 17 1
16 حضرت مولانا مفتی محمود صاحب نوراللہ مرقدہ 17 15
17 اِحیاء ِجمعیة 18 15
18 اِسلامی طرزِ سیاست : 20 15
20 قسط : ٢٥ اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات ( حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنور ی ) فاضل دارُالعلوم دیوبند و خلیفہ مجاز حضرت مدنی ض ض ض معمولات اَور مشاغل : تصوف اَور سلوک کی رُوح اَصل میں معمولات پر مداومت ہے، بِلا مداومت ِمعمولات کے کچھ حاصل نہیں ہوتا جناب ِ رسول اللہ ۖ کا اِرشاد گرامی ہے : اَحَبُّ الْاَعْمَالِ اِلَی اللّٰہِ اَدْوَمُھَا ۔ ١ '' اللہ تعالیٰ کے یہاں پسندیدہ اَعمال وہ ہیں جو مداوت کے ساتھ اَدا ہوتے ہیں۔' ' عَنْ مَسْرُوْقٍ قَالَ سَأَ لْتُ عَائِشَةَ اَیُّ الْعَمَلِ کَانَ اَحَبَّ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ قَالَتْ اَلدَّائِمُ ۔ ٢ ''حضرت مسروق کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا کہ حضور ۖ کو کون سا عمل زیادہ پسند تھا ،فرمایا جو عمل پابندی سے ہوتا رہے۔ '' جس طرح رسول اللہ ۖ نے اَعمال کی مداومت پر تاکید فرمائی ہے ایسے ہی آپ خود بھی اپنے اَعمال پر نہایت سختی سے پابند رہے ہیں، جماعت کے اِتنے پابند کہ حالت ِمرض میں بھی دُوسرے کے سہارے مسجد ِنبوی ۖ میں تشریف لاتے، تہجد سے اِتنا شغف کہ حَتّٰی تَوَرَّمَتْ قَدَ مَاہُ آپ ١ بخاری شریف کتاب الرقاق رقم الحدیث ٦٤٦٤ ٢ مستخرج ابی عوانة کتاب الصلوة رقم الحدیث ٢٢٤٧ 26 19
21 قسط : ٢٥ اَنفَاسِ قدسیہ 26 1
22 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 26 21
23 معمولات اَور مشاغل : 26 21
24 پردہ کے اَحکام 31 1
25 عورت کی آواز کا پردہ : 31 24
26 عورت کی قراء ت اَور نعت وغیرہ اَجنبی مرد کو سننا جائز نہیں : 31 24
27 عورت کے رونے کی آواز سے بہت اِحتیاط کرنا چاہیے : 32 24
28 عورت کی آواز اَور چہرہ کا پردہ ضروری ہونے کی شرعی دلیل : 32 24
29 بقیہ : پردہ کے اَحکام 37 24
30 قسط : ٧ مروجہ محفل ِمیلاد 38 1
31 علامہ اِبن ِحجر ہیتمی کی عبارت سے اِستدلال اَور اُس کا جواب : 38 30
32 سیرت خلفائے راشدین 41 1
33 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 41 32
34 متفرق واقعات : 41 32
35 قسط : ٤اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 44 1
36 اِستردادِ صکوک 45 35
37 اِسترداد کس قیمت پر ہو ؟ 45 35
38 معاییر شرعیہ میں ہے : 46 35
39 اِطفاء کی دو قسمیں ہیں 47 35
40 شب ِبراء ت میں کیا کرنا چاہیے اَور کن کاموں سے بچنا چاہیے 49 1
41 شب ِ براء ت کی مسنون دُعا : 50 40
42 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 51 1
43 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 51 42
44 قسط : ٣شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 58 1
45 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 60 1
46 (٥) اِختصار : 60 45
47 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter