ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2012 |
اكستان |
|
بقیہ : پردہ کے اَحکام (الغرض) اِس آیت سے یہ بھی مفہوم ہو سکتا ہے کہ جب زیور کی آواز کے پوشیدہ رکھنے کا ایسا اِہتمام ہے تو خود صاحب ِ زیور (یعنی عورت) کی آواز جو کہ اَکثر فتنہ اَور میلان کا ذریعہ ہوجاتی ہے اِس کا اِخفائ( پوشیدہ رکھنا) کیوں قابلِ اِہتمام نہ ہوگا۔ اِلا بضرورةً چنانچہ دُوسری جگہ اِس کی تصریح بھی ہے فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ اَور نیز یہ بھی مفہوم ہو سکتا ہے کہ جب آواز ایسی قابل اِخفاء ہے تو صورت( چہرہ) کیوں نہ قابلِ اِخفاء ہوگا جو کہ اَصل فتنہ کا مبداء ہے۔ (بیان القرآن سورہ نور)