ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2012 |
اكستان |
|
اِنَّ اَرْفَعَ النَّاسِ یَوْمَ الْقِیَامَةِ اِمَام عَادِل۔ (ص٢١٩)''قیامت کے دِن سب سے بلند درجہ حاکم ِعادل کا ہوگا۔ '' اُنہوںنے اَپنے دَور میں اَمن کے لیے عالم ہونے کی حیثیت کا بھی اِستعمال کیا۔ قتل کے قضیے جن کی دُشمنی وہاں نسلاً بعد نسل ٍچلتی ہے اپنی عالمانہ حیثیت سے ترغیب دے کر ختم کرائے۔ اِس کی فضیلت اَحادیث میں آئی ہے کہ : مَنْ عَفٰی عَنْ دَمٍ لَمْ یَکُنْ لَہ ثَوَاب اِلَّا الْجَنَّةْ۔ (مُسندِ اَبی حنیفہ ص ٢١٧)''جوکوئی خون معاف کردے تو اُس کا ثواب بجز جنت کے کچھ ہے ہی نہیں ۔'' (جاری ہے)