ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2008 |
اكستان |
|
اَصل بات یہ محسوس ہوئی کہ میں اپنا مافی الضمیر پوری طرح واضح نہ کرسکا اِنشاء اللہ اگلے خط میں وضاحت سے لکھوں گا کہ میرا مدعا کیا ہے؟ اَب یہ خط صرف اِس لیے لکھ رہا ہوں کہ میں اور مولانا الیف اللہ صاحب، مولانا معراج الحق صاحب سے ملنے کے لیے آنا چاہتے ہیں چونکہ اُن کے قیام کا صحیح پتہ معلوم نہیں اِس لیے پہلے آپ کی خدمت میں حاضر ہوں گے۔ کل مجھے ایک شادی میں شریک ہونا ہے اِس لیے پرسوں کا پروگرام بنایا مگر پھر یہ خیال ہوا کہ کل تک میرا خط نہیں مل سکتا اِس لیے بدھ کو علی الصباح چلنے کا پروگرام بنایا اُس وقت تک شاید یہ خط آپ کو مل جائے۔ نہ ملا تو بھی حاضر ہوں گے۔ والسلام دُعا گو نیاز احمدمحترمی و مکرمی دامت مکارمکم السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ' رات وقت ملا تو گرامی نامہ کا مطالعہ کیا۔ حدیث کی اِن کتابوں کی مقبولیت تو خدا کی طرف سے ہے اِس پر کسی کا اختیار نہیں البتہ حنفی حضرات کی اپنی کتابوں سے غفلت بہت غلط ہے۔ کتاب الآثار۔ جامع صغیر۔ جامع کبیر۔ کتاب الحجج ۔ کتب امام طحاوی پر بالکل توجہ نہیں دی گئی یہ عام حنفی علماء نے تو دیکھی بھی نہ ہوں گی اور بعض نہایت کمیاب ہیں اِن کتابوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ (مسند ابی حنیفہ پر تو کام ہوا ہے بہت سی کتابیں باقی ہیں) ۔ (٢) علی بن مسہر کو حافظ ذہبی رحمة اللہ علیہ نے حفاظِ حدیث میں شمار کیا ملاحظہ فرمائیں(تذکرة الحفاظ جلد نمبر ١ ص ٢٩٠) اَب دیکھئے وہ آپ کو کیا لکھتے ہیں مجھے اِس کی کاپی بھی اِرسال فرمائیں تو بہتر ہو اِسی طرح فریابی کے بارے میں بھی ملاحظہ فرمالیں۔