ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2008 |
اكستان |
|
ڑوڑے اورپتھرہیں ، گڑھے اورپہاڑہیں ،اُترنااورچڑھناہے ۔ ٭ میرے عزیزو!محض خداوندجل وشانہ کے راضی کرنے کی دُھن آپ سبھوں میں ہونی چاہیے، اوراِس راہ میں اپنے آپ کو، اپنی خُدی کو، اپنی بڑائی کواپنی راحتوں کو، اپنی نفسانیت کو،اپنی اَنانیت کوفناکردو، اُمت محمدیہ کی سچی خدمتیں انجام دو، نفس کہ جو اَعْدَی الْعُدُوْہے، ماردو،اللہ تعالیٰ سے غافل مت رہو۔ اُس کے ذکراوراُس کی عبادت میں برابرلگے رہو۔ ٭ اگراِتفاق اوراتحادسے رہوگے، منافرت اورجاہ طلبی سے بچو گے، ہرایک دُوسرے کی مددکرے گا ، اورایک جان چندقالب بنے گاجس طرح مولاناگنگوہی،مولاناناتوی،مولانامحمدیعقوب صاحب، مولانا محمد مظہر صاحب نانوتوی، مولانامحمدمنیرصاحب نانوتوی ،مولانامحمداحسن صاحب نانوتوی قدس اللہ تعالیٰ اسرارہم العالیہ تھے، توخودبھی کامیاب ہوگے اوراُمت کوبھی کامیابی نصیب ہوگی۔ ٭ مجامع عامہ میں پیٹھ کے پیچھے آپ لوگ آپس میں ایک دُوسرے کی غیبت کرتے ہیں، اور برا بھلا کہتے ہیں یہ کس قدرعظیم غلطی ہے اورآیاایسی صورت میں آپ خدمت ِاُمت اورخدمت ِدین کرسکتے ہیں۔ ٭ صاحبزادی کے عقدمیں جلدی جس قدربھی ہوسکے کوتاہی نہ فرمایئے اوراِس قدرسادگی عمل میں لائیں کہ برادری کے غریب سے غریب آدمی بھی اِس پرعمل کرسکے۔ ٭ جس قدرمعلومات حاصل ہوں اوردُوسرے اُس سے بے خبرہوں، اُن کوبتایاجائے، جن کوکلمہ نہ آتاہواُن کوصحیح طورپرکلمہ، اوراُس کے معنٰی بتا ئے جائیں۔ بقیہ : دینی مسائل مسئلہ : اگر خواب آور یا سکون کی دواء کھائی جس سے دماغ سویا سویا ہوگیا اور ہوش نہیں رہا کہ کیا کہہ رہا ہے۔ ایسی حالت میں طلاق دی جبکہ خود دینے کا اِرادہ نہ ہو تو وہ واقع نہ ہوگی۔ مسئلہ : ایک شخص نے شراب پی جس سے اِس کے سر میں درد ہوا اور درد کی شدت سے اِس کی عقل قائم نہ رہی اور اِس حالت میں اِس نے طلاق دی تو وہ واقع نہ ہوگی کیونکہ یہ زوالِ عقل سر کے دَرد کی وجہ سے ہوا ہے نہ کہ براہِ راست شراب پینے کی وجہ سے۔ (جاری ہے)