ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007 |
اكستان |
|
'' روزہ کی حالت میں مرد نے عورت کی دُبر زنی کی، انزال بھی ہوگیا تو مرد پر قضاء لازم ہے کفارہ لازم نہیں''۔ اِس مسئلہ کا ثبوت کسی صحیح صریح غیر معارض حدیث سے پیش کریں۔ ہمارا دعویٰ ہے کہ ہندوستان میں لامذہب غیر مقلدین کا وجود انگریز کا مرہون ِ منت ہے۔ اس سے پہلے برصغیر میں کوئی غیر مقلد نہ تھا۔ ہمارے اِس دعویٰ کی تائید غیر مقلدیت کو اقتدار کے زور سے پروان چڑھانے والے نواب صدیق الحسن خان صاحب بھی اپنی کتاب ''ترجمان ِ وہابیہ'' میں کرتے ہیں۔ چنانچہ تحریر فرماتے ہیں : ''خلاصہ ٔحال ہندوستان کے مسلمانوں کا یہ ہے کہ جب سے یہاں اِسلام آیا، چونکہ اکثر لوگ بادشاہوں کے طریقہ اور مذہب پر ہوتے ہیں اُس کو پسند کرتے ہیں۔ اُس وقت سے (پہلی صدی) آج تک (انگریز کی آمد تک) یہ لوگ مذہب حنفی پر قائم رہے اور ہیں اور اِسی مذہب کے عالم و فاضل اور قاضی و مفتی ہوتے رہے یہاں تک کہ ایک جم ِغفیر نے مل کر فتاوٰی ہندیہ (فتاوٰی عالمگیری) جمع کیا اور اُن میں شاہ عبد الرحیم صاحب والد بزرگوار شاہ ولی اللہ صاحب بھی شریک تھے۔'' (ترجمان ِوہابیہ صفحہ ١٠) لیکن آج کے غیر مقلدین کہتے ہیں کہ ہم اہل ِحدیث ہیں اور جب سے حدیث ہے اُس وقت سے ہم موجود ہیں۔ اُن کے اِس دعوی کو پرکھنے کے لیے ہم اُن سے درج ذیل سوالات کرتے ہیں وہ اِن کے جوابات مستند تاریخی حوالوں سے دیں، جو ایک ناممکن امر ہے : (١) انگریز کی آمد سے پہلے ہندوستان میں شاہ ولی اللہ صاحب اور اُن کے خاندان کے تراجم و تفاسیر قرآن ہر گھر کی زینت تھے اور ہیں۔ غیر مقلدین انگریز کی آمد سے پہلے کسی غیر مقلد کا ترجمہ یا تفسیر پیش کریں؟ (٢) انگریز کی آمد سے پہلے ہندوستان میں احناف کی لکھی ہوئی حدیث کی کتابیں متداول تھیں اور ہیں جیسے شیخ رضی الدین کی مشارق الانوار، اور شیخ علی حنفی کی کنزل الاعمال ۔غیر مقلدین کسی غیر مقلد کی حدیث کی کتاب انگریز کی آمد سے پہلے کی دکھائیں؟