ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007 |
اكستان |
|
(٣) احناف کی لکھی ہوئی احادیث کی شروحات اور تراجم انگریز کے دَور سے پہلے اور اَب بھی عرب و عجم میں متداول ہیں جیسے شرح مشکٰوة ،لمعات التنقیح ترجمہ مشکٰوة شریف، اشعة اللمعات اور مظاہر حق، بخاری کی شرح تیسیر القاری۔ غیر مقلدین کسی غیر مقلد کی انگریز کی آمد سے پہلے کی لکھی ہوئی حدیث کی کوئی شرح یا ترجمہ پیش کریں؟ (٤) علمائے احناف کا مرتب کردہ فتاویٰ عالمگیری انگریز کی آمد سے پہلے اور اَب بھی عرب و عجم میں متداول ہے۔ غیر مقلدین انگریز کے دَور سے پہلے کا اپنا کوئی مفصل فتاوٰی پیش کریں؟ (٥) سیرت النبی ۖ پر احناف کی مبسوط کتاب'' مدارج النبوة'' عرب و عجم میں متداول ہے۔ لیکن کوئی غیر مقلد انگریز کے دَور سے پہلے کی لکھی ہوئی اپنی سیرت کی کتاب پیش نہیں کرسکتا۔ (٦) کیا کوئی غیر مقلد بنارس میں عبد الحق سے پہلے، بھوپال میں نواب صدیق الحسن سے پہلے، دہلی میں میاں نذیر حسین سے پہلے، مدراس میں نظام الدین سے پہلے اور لاہور میں غلام نبی چکڑالوی سے پہلے کسی غیر مقلد کا وجود ثابت کرسکتا ہے؟ (٧) کیا کوئی غزنوی غیر مقلد مولانا عبد اللہ غزنوی سے پہلے، کوئی لکھوی غیر مقلد حافظ محمد لکھوی سے پہلے، کوئی روپڑی غیر مقلد مولوی قطب الدین سے پہلے اپنے خاندان میں کسی غیر مقلد کا نام پیش کر سکتا ہے؟ (٨) ہندوستان میں انگریز کے دَور سے پہلے کی تمام مساجد احناف کی بنائی ہوئی ہیں۔ کیا کوئی غیر مقلد انگریز کے دَور سے پہلے کی اپنی کسی مسجد کا نام بتاسکتا ہے؟ (٩) کوئی غیر مقلد انگریز کے آنے سے پہلے کی لکھی ہوئی اپنی نماز کی کتاب دِکھاسکتا ہے؟ (١٠) انگریز کے دَور سے پہلے پورے بارہ سو سال تک ہندوستان میں غیر مقلدین کا ایک بھی مدرسہ نہ تھا۔ اگر ہو تو نام و پتہ تحریر کریں۔ مذکورہ بالا دس سوالات کے مثبت جوابات یہ لوگ تا قیامت کسی مستند حوالے سے پیش نہیں کرسکتے جس کا واضح مطلب ہے کہ اُن کے بارے میں ہمارا دعوٰی کہ یہ لامذہب لوگ انگریز کے دَور کی پیداوار ہیں، سو فیصد دُرست ہے۔ ہاں انگریز کی آمد کے بعد تقریبًا ساٹھ سال کے عرصہ میں اُنہوں نے ٢٢٢ مدرسے قائم کیے۔ ایک ہزار کے قریب کتابیں لکھیں جن کا مقصد مسلمانوں کو آپس میں لڑانا تھا۔ ٢٨ عدد اخبار اور رسالے