Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007

اكستان

8 - 64
سے اُن کا بھی ذکر کیا ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا بھی ذکر کیا ہے، کیونکہ وہ بصرہ سے جب صِفین تشریف لے گئے ہیں تو اُس وقت اِدھر مدائن کے علاقے سے گزرے اِس لیے اُن کا بھی ذکرآگیا، اُن کے ساتھ کون کون صحابۂ کرام تھے اُن کا ذکر بھی آگیا۔ ان علاقوں کی طرف فتوحات ہوئیں تھیں، فتوحات ہوئیں تو پھر بعض لوگوں کو بعض علاقے پسند آئے یا بعض لوگوں کو بعض علاقوں میں زمینیں ملیں۔ جب زمینیں ملیں تو اُنہوں نے پھر قیام وہیں اختیار کرلیا کیونکہ گزرِ اَوقات کے لیے اُن کو اُس کی دیکھ بھال کرنی ہوتی تھی تو وہ وہیں رہ پڑتے۔ اِس طرح حضرتِ حذیفہ رضی اللہ عنہ بھی یہاں رہے۔ ایک علاقہ تھا اِدھر جہاں یہ اب لڑائی ہورہی ہے۔     ١
حضرتِ حسن و حسین اور جہاد  : 
 اِس میں حضرتِ حسن، حضرتِ حسین رضی اللہ عنہما بھی جہاد میں تھے، تواِنہوں نے یہ علاقہ فتح کیا، اُسی علاقے کو حضرتِ حسن رضی اللہ عنہ نے جب حضرتِ معاویہ سے صلح کی ہے تو اپنے نام رکھا ہے کہ اُس کی آمدنی جو ہے وہ میں لوں گا،تووہ علاقہ اِن کے نام رہا ہے، حضرت معاویہ نے اُسے تسلیم کیا۔ تو جو علاقہ جہاد میں صحابۂ کرام یا مجاہدین نے حاصل کیا تھا اُن جگہوں پر اُن کو زمینیں ملی تھیں تو وہ وہیں رہتے تھے اور اِجازت دی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے کہ اگر آپس میں زمینوں کا تبادلہ کرنا چاہیں تو میری طرف سے اجازت ہے۔ اُس تبادلے کی تصدیق گویا حکومت کردیتی ہے کہ ٹھیک ہے یہ الاٹمنٹ اِدھر کے بجائے اُدھر، اُدھر کی بجائے اِدھر اِن کی ہوجائے گی۔ تو اِس طرح بھی بہت سے لوگوں نے سوادِ عراق میں جگہ لی۔ 
سوادِ عراق سے مراد  : 
سوادِ عراق کا مطلب ہے کہ دریا کے کنارے کنارے جو حصہ ہے وہ بڑا شاداب ہے، تو سواد کہتے ہیں سیاہی کو، تو شاداب علاقہ جو ہوتا ہے اُسے بھی سب سیاہی کہتے ہیں، کیونکہ اُس میں سایہ ہوتا ہے بہت زیادہ، تو اُس کو وہ سواد کہنے لگے۔ توسوادِ عراق میں جو سرسبز اور شاداب حصہ تھا دریائوں کے کنارے کنارے آباد، اُس میں بہت سے لوگوں نے شام کی زمینوں سے اور کسی نے کہیں اور کی زمینوں سے تبادلے کیے۔
حضرت ِحذیفہ   کی دمِ عثمان سے براء ت  : 
 حضرت ِحذیفہ رضی اللہ عنہ یہاں رہنے لگے، اب جب حضرت عثمان شہید ہوئے ہیں اُس زمانے
   ١  غالبًا عراق ایران کی لڑائی اور عبّادان کے علاقے مراد ہیںإ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
3 حضرت عمر کی فتنوں سے حفاظت : 6 2
4 حضرت عمر کے بعد حضرت عثمان کے دَور میں فتنے شروع ہوئے : 7 2
5 صحابۂ کرام اور ائمہ کی بغداد آمد و رفت : 7 2
6 حضرتِ حسن و حسین اور جہاد : 8 2
7 سوادِ عراق سے مراد : 8 2
8 حضرت ِحذیفہ کی دمِ عثمان سے براء ت : 8 2
9 حضرت حذیفہ کے صاحبزادے حضرت علی کے ساتھ رہے : 9 2
10 حضرت عثمان و حضرت علی دونوں حق پر تھے : 9 2
11 محمدبن مَسْلَمہ کے بارے میں اطمینان : 9 2
12 درس ِ حدیثکر یم پارک اور ڈیفنس 10 1
13 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
14 مسائل ِ علمیہ : 11 13
15 منہاج السنة اِزالة الخفاء اور عباسی صاحب کی خیانتیں 16 1
16 ١ بارہ امام 17 15
17 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
18 اِعلامیہ جاری کردہ '' مجلس ِعاملہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان ' ' 31 1
19 وفیات 35 1
20 گلدستہ ٔ احادیث 36 1
21 دُنیا کی تین چیزیں جو حضور علیہ الصلوٰة والسلام کو اچھی لگتی تھیں : 36 20
22 میدانِ محشر میں لوگ تین طرح سے لائے جائیں گے : 36 20
23 قیامت کے دن تین موقعوں پر کوئی کسی کو یاد نہیں رکھے گا : 37 20
24 مسائل ِموبائل 39 1
25 دورانِ درس موبائل پر گفتگو : 39 24
26 موبائل کی رِنگ ٹون میں چڑیا کی آواز : 40 24
27 نمازی کا بجتا ہوا موبائل بِلا اِجازت بند کرنا : 40 24
28 موبائل کے ذریعہ چاند کی گواہی : 41 24
29 موبائل پر اجنبی عورت سے گفتگو کرنا : 41 24
30 اسکرین پر قرآنی آیت کو بِلاوضو چھونا : 41 24
31 موبائل کو وقت ِمقررہ سے زائد استعمال کرنا : 41 24
32 اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 42 1
33 غیر مقلدین (اہل حدیثوں) سے چند سوالات 42 32
34 یہودی خباثتیں 46 1
35 محمد علی پاشا کے فرمان پر ذراایک نظر ڈالیے : 52 1
36 دینی مسائل 54 1
37 ( نکاحِ باطل اور نکا حِ فاسد ) 54 36
38 نکاحِ فاسد کی مثالیں : 54 36
39 بقیہ : اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 56 32
40 تقریب شادی خانہ آبادی 57 1
41 بزم ِقارئین 58 1
42 عالمی خبریں 59 1
43 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter