Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007

اكستان

11 - 64
         ملفوظات شیخ الاسلام 
حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی   
(  مرتب  :  حضرت مولانا ابو الحسن صاحب بارہ بنکوی    )
 مسائل ِ علمیہ  :
٭  خواہ کیسے ہی تقوی پر انسان ہو اور کیسے ہی اعمالِ صالحہ اور کشف و کرامات کا مظہر ہو۔ کسی کے متعلق ولایت ِحقیقت کا فتوی نہ عامی دے سکتا ہے نہ کوئی ولی دے سکتا ہے جب تک کہ خاتمہ کا علم نہ ہوجائے اور یہ مخصوص بعلمِ اللہ ہے یا وحی سے پیغمبر کو علم کرادیا جاتا ہے۔ 
٭  یہ روایت (خَلَقَ اللّٰہُ آدَمَ عَلٰی صُوْرَتِہ) بہت قوی ہے بخاری شریف کی روایت ہے مگر معلوم ہے کہ حسب ِ قواعد ِعربیہ ضمیر کو اَقرب مراجع کی طرف لوٹانا چاہیے اور وہ لفظ ِآدم ہے جس کے معنی یہ ہوئے کہ حضرت آدم علیہ السلام کو اُن کی صورت پر پیدا کیا۔ ایسا نہیں ہوا جیسا کہ عام آدمیوں میں ہورہا ہے۔ سورۂ حج میں ہے  یَااَیُّھَا النَّاسُ اِنْ کُنْتُمْ فِیْ رَیْبٍ مِّنَ الْبَعْثِ فَاِنَّا خَلَقْنَاکُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُّطْفَةٍ ثُمَّ مِنْ عَلَقَةٍ ثُمَّ مِنْ مُّضْغَةٍ مُّخَلَّقَةٍ  (الاٰیة) اے لوگو !  اگر تم کو دھوکا ہے جی اُٹھنے میں تو ہم نے بنایا تم کو مٹی سے پھر قطرے سے پھر جمے ہوئے خون سے پھر گوشت کی بوٹی نقشہ بنی ہوئی ۔
الحاصل تمام انسانوں کی خلقت تدریجی ہے مگر حضرت آدم علیہ السلام کی خلقت دفعی ہے۔ اس بناء پر روایت موجود میں بعد میں فرمایا ہے طُوْلُہ سِتُّوْنَ ذِرَاعًا (الحدیث  :  دیکھو بخاری شریف نصف ثانی) اب اِس تقریر پر کوئی اعتراض وَارد نہیں ہوسکتا۔ 
٭  صورتہ کی ضمیر حضرت آدم علیہ السلام ہی کی طرف راجع ہو اور مراد اُن کی صورت ِرُوحانیہ ہو، یعنی حضرت آدم علیہ السلام کو جسمانی اور مادی حیثیت ایسی ہی دی گئی جیسی اُن کو رُوحانی صورت عطا کی گئی تھی۔ تفصیل اِس کی یہ ہے کہ انسانی اَرواح بھی واقع میں مرکب ہیں۔ بسیط وہ تسمہ یعنی رُوحِ حیوانی، نفس ناطقہ رُوح ملکوتی سے مرکب ہے اور اِس میں مادہ شیطانی اور مادہ ملکی وغیرہ بھی رکھا گیا ہے۔ اِس میں عالم علوی کی تمام موجودات کا عنصر اِسی طرح رکھا ہوا ہے جس طرح اُس کے جسم میں عالم سفلی کے تمام مواد( خاک، نار،
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
3 حضرت عمر کی فتنوں سے حفاظت : 6 2
4 حضرت عمر کے بعد حضرت عثمان کے دَور میں فتنے شروع ہوئے : 7 2
5 صحابۂ کرام اور ائمہ کی بغداد آمد و رفت : 7 2
6 حضرتِ حسن و حسین اور جہاد : 8 2
7 سوادِ عراق سے مراد : 8 2
8 حضرت ِحذیفہ کی دمِ عثمان سے براء ت : 8 2
9 حضرت حذیفہ کے صاحبزادے حضرت علی کے ساتھ رہے : 9 2
10 حضرت عثمان و حضرت علی دونوں حق پر تھے : 9 2
11 محمدبن مَسْلَمہ کے بارے میں اطمینان : 9 2
12 درس ِ حدیثکر یم پارک اور ڈیفنس 10 1
13 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
14 مسائل ِ علمیہ : 11 13
15 منہاج السنة اِزالة الخفاء اور عباسی صاحب کی خیانتیں 16 1
16 ١ بارہ امام 17 15
17 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
18 اِعلامیہ جاری کردہ '' مجلس ِعاملہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان ' ' 31 1
19 وفیات 35 1
20 گلدستہ ٔ احادیث 36 1
21 دُنیا کی تین چیزیں جو حضور علیہ الصلوٰة والسلام کو اچھی لگتی تھیں : 36 20
22 میدانِ محشر میں لوگ تین طرح سے لائے جائیں گے : 36 20
23 قیامت کے دن تین موقعوں پر کوئی کسی کو یاد نہیں رکھے گا : 37 20
24 مسائل ِموبائل 39 1
25 دورانِ درس موبائل پر گفتگو : 39 24
26 موبائل کی رِنگ ٹون میں چڑیا کی آواز : 40 24
27 نمازی کا بجتا ہوا موبائل بِلا اِجازت بند کرنا : 40 24
28 موبائل کے ذریعہ چاند کی گواہی : 41 24
29 موبائل پر اجنبی عورت سے گفتگو کرنا : 41 24
30 اسکرین پر قرآنی آیت کو بِلاوضو چھونا : 41 24
31 موبائل کو وقت ِمقررہ سے زائد استعمال کرنا : 41 24
32 اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 42 1
33 غیر مقلدین (اہل حدیثوں) سے چند سوالات 42 32
34 یہودی خباثتیں 46 1
35 محمد علی پاشا کے فرمان پر ذراایک نظر ڈالیے : 52 1
36 دینی مسائل 54 1
37 ( نکاحِ باطل اور نکا حِ فاسد ) 54 36
38 نکاحِ فاسد کی مثالیں : 54 36
39 بقیہ : اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 56 32
40 تقریب شادی خانہ آبادی 57 1
41 بزم ِقارئین 58 1
42 عالمی خبریں 59 1
43 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter