Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007

اكستان

37 - 64
یَوْمَ الْقِیٰمَةِ ثَلٰثَةَ اَصْنَافٍ صِنْفًا مُّشَاةً وَصِنْفًا رُکْبَانًا وَصِنْفًا عَلٰی وُجُوْھِھِمْ قِیْلَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ وَکَیْفَ یَمْشُوْنَ عَلٰی وُجُوْھِھِمْ قَالَ اِنَّ الَّذِیْ اَمْشَاھُمْ عَلٰی اَقْدَامِھِمْ قَادِر عَلٰی اَنْ یُّمْشِیَھُمْ عَلٰی وُجُوْھِھِمْ اَمَا اَنَّھُمْ یَتَّقُوْنَ بِوُجُوْھِھِمْ کُلَّ حَدْبٍ وَّشَوْکَةٍ ۔
(ترمذی ج ٢ ص ١٤٦ تفسیر سورۂ بنی اسرائیل، مشکٰوة ص ٤٨٤) 
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم  ۖ  نے فرمایا  :  قیامت کے دن میدانِ محشر میں لوگوں کو تین طرح سے لایا جائے گا۔ ایک قسم کے لوگ وہ ہوں گے جو پیدل چل کر آئیں گے۔ ایک قسم کے لوگ وہ ہوں گے جو سواریوں پر سوار ہوکر آئیں گے۔ ایک قسم کے لوگ وہ ہوں گے جو مُنہ کے بل چلتے ہوئے آئیں گے۔ عرض کیا گیا کہ یارسول اللہ  ۖ  لوگ منہ کے بل چل کر کس طرح آئیں گے؟ فرمایا  :  حقیقت یہ ہے کہ جس ذات نے اِن کو پائوں کے بل چلایا ہے وہ اِن کو منہ کے بل چلانے پر بھی قادر ہے اور جان لو کہ وہ لوگ منہ کے بل چلنے میں اپنے آپ کو اپنے منہ کے  ذریعہ بلندی اور کانٹوں سے بچائیں گے۔
ف  :  حدیث شریف میں مذکور تین قسم کے لوگوں میں سے پہلی قسم کے لوگ وہ اہل ِ ایمان ہوں گے جن کے ذخیرۂ اعمال میں اچھے اور بُرے دونوں طرح کے عمل ہوں گے اور وہ خوف و رَجاء کے درمیان کی حالت میں رہتے ہوئے حق تعالیٰ کی رحمت کے اُمیدوار ہوں گے۔ دُوسری قسم کے لوگ وہ کامل الایمان ہوں گے جو نیک اعمال میں سبقت و پیش قدمی اختیار کرتے تھے اور تیسری قسم کے لوگ کافر و مشرک ہوں گے۔ قیامت کے دن اِن لوگوں کو منہ کے بل چلانا اِس اَمر کا اعلان ہوگا کہ اِن لوگوں نے چونکہ دُنیا میں سجدۂ اطاعت نہیں کیا اور خداوند ِتعالیٰ کی فرمانبرداری میں اپنی گردن کو نہیں جھکایا اِس لیے اللہ تعالیٰ نے اِن کو منہ کے بل چلاکر ذلیل و خوار کیا ہے۔ 
قیامت کے دن تین موقعوں پر کوئی کسی کو یاد نہیں رکھے گا  : 
عَنْ عَائِشَةَ اَنَّھَا ذَکَرَتِ النَّارَ فَبَکَتْ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
3 حضرت عمر کی فتنوں سے حفاظت : 6 2
4 حضرت عمر کے بعد حضرت عثمان کے دَور میں فتنے شروع ہوئے : 7 2
5 صحابۂ کرام اور ائمہ کی بغداد آمد و رفت : 7 2
6 حضرتِ حسن و حسین اور جہاد : 8 2
7 سوادِ عراق سے مراد : 8 2
8 حضرت ِحذیفہ کی دمِ عثمان سے براء ت : 8 2
9 حضرت حذیفہ کے صاحبزادے حضرت علی کے ساتھ رہے : 9 2
10 حضرت عثمان و حضرت علی دونوں حق پر تھے : 9 2
11 محمدبن مَسْلَمہ کے بارے میں اطمینان : 9 2
12 درس ِ حدیثکر یم پارک اور ڈیفنس 10 1
13 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
14 مسائل ِ علمیہ : 11 13
15 منہاج السنة اِزالة الخفاء اور عباسی صاحب کی خیانتیں 16 1
16 ١ بارہ امام 17 15
17 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
18 اِعلامیہ جاری کردہ '' مجلس ِعاملہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان ' ' 31 1
19 وفیات 35 1
20 گلدستہ ٔ احادیث 36 1
21 دُنیا کی تین چیزیں جو حضور علیہ الصلوٰة والسلام کو اچھی لگتی تھیں : 36 20
22 میدانِ محشر میں لوگ تین طرح سے لائے جائیں گے : 36 20
23 قیامت کے دن تین موقعوں پر کوئی کسی کو یاد نہیں رکھے گا : 37 20
24 مسائل ِموبائل 39 1
25 دورانِ درس موبائل پر گفتگو : 39 24
26 موبائل کی رِنگ ٹون میں چڑیا کی آواز : 40 24
27 نمازی کا بجتا ہوا موبائل بِلا اِجازت بند کرنا : 40 24
28 موبائل کے ذریعہ چاند کی گواہی : 41 24
29 موبائل پر اجنبی عورت سے گفتگو کرنا : 41 24
30 اسکرین پر قرآنی آیت کو بِلاوضو چھونا : 41 24
31 موبائل کو وقت ِمقررہ سے زائد استعمال کرنا : 41 24
32 اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 42 1
33 غیر مقلدین (اہل حدیثوں) سے چند سوالات 42 32
34 یہودی خباثتیں 46 1
35 محمد علی پاشا کے فرمان پر ذراایک نظر ڈالیے : 52 1
36 دینی مسائل 54 1
37 ( نکاحِ باطل اور نکا حِ فاسد ) 54 36
38 نکاحِ فاسد کی مثالیں : 54 36
39 بقیہ : اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 56 32
40 تقریب شادی خانہ آبادی 57 1
41 بزم ِقارئین 58 1
42 عالمی خبریں 59 1
43 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter