ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007 |
اكستان |
|
ایک موسٰی ابوالعافیہ تھے ١ جنہوں نے اِسلام قبول کرلیا تھا ،اور محمد نام رکھا تھا ،انہوں نے ہی دورانِتحقیق ١ اِن کا مسلمان خاندان اُردن اور شام میں رہتا ہے۔ تمام رازوں اور تلمود کی خفیہ تعلیمات پر سے پردہ ہٹایا ،بقیہ تین اصلان خارجی ،سلیمان نائی اور مرادفتال تھے، اُنہوں نے تحقیقات میں تعاون کیا اور خوفناک جرائم کی تفصیلات بتائیں۔ لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یہودی رشوت نے یہاں بھی اپنے مکرو فن کے کمالات دکھائے ! یہودی کروڑپتی مونٹیوری اور کرامیو مصر گئے، اور اِنہوں نے محمد علی پاشا کو بڑی رشوت دی ،جس نے عدالتی فیصلہ کو کالعدم کرکے اِن خونخوارآدمخور بھیڑیوں کو بری کردیا۔ محمد علی پاشا کے فرمان پر ذراایک نظر ڈالیے : ہماری خدمت میں جو رپورٹ مونٹیوری اور کرامیو کی طرف سے پیش کی گئی ہے جو ہمارے پاس موسٰی کی شریعت کے تابع عام یورپین لوگوں کی طرف سے فرستادہ تھے،اُس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اِن یہودیوں کے حق میںجو جیل میں ہیںاور جو پادری ٹوما اور اُس کے خادم جو بتاریخ ماہ ذی الحجہ ١٢٥٥ھ اپنے خادم ابراہیم کے ساتھ دمشق شام میں کہیں غائب ہو گئے،کے واقعہ قتل کے بعد سزا کے ڈرسے بھاگ گئے ہیں، آزادی اور امن وامان کے خواہشمند ہیں۔اس قوم کے لوگوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے اُن کی درخواست کورد کرنا مناسب نہیں ہے، لہٰذاہماراحکم یہ ہے کہ گرفتاروںکو رہاکردیاجائے اور جو بھاگ گئے ہیں،اُن کو واپس آنے پر قصاص سے مستثنٰی کردیا جائے،کارخانہ داروں کو اپنے کاموں اور تاجروںکو اپنی تجارت میں مشغول رہنے دیا جائے، تاکہ ہر فرد اپنے پیشے میں مشغول رہے،اور آپ کو چاہیئے کہ ہر ممکن طریقہ پر اِس کی کوشش کریں کہ اُن میں سے کسی پر کوئی زیادتی نہ ہونے پائے ،وہ جہاں بھی ہوں ،اُنہیں اپنی حالت پر چھوڑدیاجائے، یہ ہمارا فیصلہ ہے۔گورنر شریف پاشاکو جب یہ فرمان ملاتو اُنہوں نے مجرموں کو رہا کردیا۔ ١۔ واقعہ یہ ہے کہ جو یہودی جرائم تاریخ میں محفوظ ہیں اور اُن کے بارے میں جوتحقیقات ہوئی ہیں، مقدمات چلے ہیں،اوررپورٹیں تیار کی گئی ہیں،وہ اِن جرائم کے مقابلہ میں کچھ بھی نہیںجن کا دُنیا کو پتا نہ چل سکا، ہزاروں کی تعداد میں جو بچے دُنیا بھر میں اغوا ہوتے ہیں،وہ اِنہی یہودی مذہبی تہواروں کے لئے پکڑے