ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007 |
اكستان |
|
وَاَنْصِتُوْا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ۔ (الاعراف ٢٠٤، معارف القرآن ٤/١٦١) موبائل کی رِنگ ٹون میں چڑیا کی آواز : سوال : موبائل کی رِنگ ٹون کسی چڑیا یا جانور کی آواز ہے تو کیا یہ بھی میوزک میں داخل ہے؟ اور موبائل کی سادہ رِنگ ٹون (جو میوزک میں شمار نہ ہو) کی تعیین کیسے کی جائے؟ کیا لینڈ لائن فون کی رِنگ سادہ ہے؟ جواب : چڑیا یا جانور کی آواز میوزک میں داخل نہیں ہے۔ سادہ رِنگ ٹون وہ کہلاتی ہیں جن میں گانا، ساز یا میوزک وغیرہ جیسی چیزوں کا استعمال نہ ہو۔ لینڈ لائن فون کی بھی رِنگ سادہ کہلاتی ہے جس میں ساز وغیرہ نہ ہو۔ تنبیہ : عَرَّفَ الْقُھِسْتَانِیُّ الْغِنَآئَ بِاَنَّہ تَرْدِیْدُ الصَّوْتِ باِلْاِلْحَانِ فِی الشِّعْرِ مَعَ انْضِمَامِ التَّصْفِیْقِ الْمُنَاسِبِ لَھَا۔ (شامی ٩ / ٥٠٣) نمازی کا بجتا ہوا موبائل بِلا اِجازت بند کرنا : سوال : زید اپنا موبائل سامنے رکھ کر نماز پڑھ رہا ہے۔ دورانِ نماز موبائل کی رِنگ ہورہی ہے تو کیا پاس بیٹھا آدمی (جو نماز نہیں پڑھ رہا ہے) اِس موبائل کو بند کرسکتا ہے؟ کیا اِس صورت میں بِلااجازت غیر کی ملکیت کو استعمال کرنے کا جرم ہوگا؟ جواب : موبائل کی گھنٹی بجنے سے چونکہ زید کی نماز میں خلل پڑنے کا اندیشہ ہے اِس لیے پاس میں بیٹھے ہوئے شخص کو موبائل بند کر دینا بلاشبہ جائز ہے۔ یہ غیر کی ملکیت میں تصرف نہیں بلکہ ایک طرح سے اُس کے ساتھ ہمدردی اور تعاون ہے تاکہ اُس کی نماز میں خلل نہ پڑے۔ مُسْتَفَادْ : وَاِذَا ذَبحَ اُضْحِیَةَ الْغَیْرِ نَاوِیًا مَّالِکھَا بِغَیْرِ اَمْرِہ جَازَ وَلَاضَمَانَ عَلَیْہِ وَھٰذَا اِسْتِحْسَان لِوُجُوْدِ الْاِذْنِ دَلَالَةً کَمَا فِی الْبَدَائِعِ۔ (شامی زکریا ٩ /٤٧٨) وَبَقِیَ مِنَ الْمَکْرُوْھَاتِ اَشْیَآئُ اٰخَرُ ذَکَرَھَا فِی الْمُنْیَةِ وَنُوْرِ الْاِیْضَاحِ وَغَیْرِھِمَا مِنْھَا اَلصَّلٰوةُ بِحَضْرَةٍ مَّا یَشْغُلُ الْبَالَ وَیَخِلُّ بِالْخُشُوْعِ۔ (شامی زکریا ٢ / ٤٢٥)