ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر٢٨ قسط : ١ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔(ادارہ) منہاج السنة اِزالة الخفاء اور عباسی صاحب کی خیانتیں عباسی صاحب نے اپنی تحریرات میں ابن ِ تیمیہ کی منہاج السنة اور حضرت شاہ ولی اللہ صاحب کی ازالة الخفاء کے حوالے دیے ہیں اور غلط فائدہ اُٹھانے کی کوشش کی ہے جبکہ اِن تصانیف کی وجہ کیا تھی وہ بھی ذہن میں رکھنی ضروری ہے۔ ابن ِ تیمیہ نے منہاج السنة، شیخ رافضہ ابومنصور حسن بن یوسف ابن مطہر حلی شیعی( ٦٤٨ھ۔ ٧٢٦ھ) کی کتاب ''منہاج الاستقامة فی اثبات الامامة'' کے جواب اور اُس کے رَد میں لکھی ہے۔ ابن مطہر محقق طوسی ١ کا شاگرد تھا۔ اپنے دَور میں شیعوں میں وہ علامہ کے لقب سے معروف تھا۔ اُس کا وطن ''حلہ سیفیہ'' تھا۔ یہ نجف اور خار کے درمیان فرات کے کنارے ایک بستی تھی۔ اِس شخص کی تصنیفات نوے سے زیادہ تھیں جو ایک سو بیس جلدوں میں تھیں۔ رجالِ شیعہ کی کتابوں میں ذکر ہے کہ پانچ سو جلدیں صرف اِس شخص کے اپنے ہاتھ سے لکھی ہوئی بتلائی گئی ہیں ،باقی جو اِس نے بولی اور دُوسروں نے لکھی ہیں وہ اِن کے علاوہ ہیں۔ اُس نے یہ کتاب شاہ جایتوخدا بندہ کے لیے لکھی تھی۔ اَلْجَایِتُوْ یا اَوْلْجَائِتُوْ خدا بندہ غیاث الدین محمد بن اَرغون بن ابغا ن بن ہلاکو بن طلو بن چنگیز خان تھا۔ خدا بندہ کا بھائی سنی تھا، اُس کا نام غازان یا قازان تھا، اُس سے ابن ِتیمیہ کی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ ١ طوس، نیشاپور کے قریب ہے۔ محقق طوسی٥٩٧ھ میں پیدا ہوا۔ ٦٧٢ھ بغداد میں اِس کا انتقال ہوا، وہیں مدفون ہوا۔ (ولیطالع لسان المیزان ج ٢ ص ٣١٧)