ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007 |
اكستان |
|
٢٣ ربیع الاول ١٤٢٨ھ / 11 اپریل 2007 ئ عالمی خبریں پسماندہ امریکی ....... سرجری سے قبل وضو کرنا جرم ٹھہرا امریکی سکیورٹی گارڈ نے مسلمان ڈاکٹر کو گھسیٹ کر دواخانہ سے باہر نکال دیا نیویارک (نمائندہ خصوصی) غیر مسلموں کو اِسلام سے متعارف کرانا اور اُنہیں اسلامی شعائر، عادات و اَطوار سے واقف کروانا کتنا ضروری کام ہے۔ اِس بات کی اہمیت کو بہت لوگ تسلیم کرتے ہیں لیکن کتنے لوگ اِس سمت میں کام کرتے ہیں کسی کو نہیں معلوم۔ امریکہ میں گیارہ ستمبر کے سانحے کے بعد وہاں آباد مسلمانوں کو اِس ضمن میں بہت ہی تلخ تجربات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ امریکی ریاست بالٹی مور میں گزشتہ مہینے ایک امریکی مسلم ڈاکٹر کے ساتھ تو ایسا ہی کچھ واقعہ پیش آیا۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی اشاعت میں فلپ ریکر نے ڈاکٹر محمد اصغر حسین کے اِس واقعہ کا ذکر کیا ہے، جب ڈاکٹر اصغر حسین نے یونیورسٹی آف میری لینڈ کے میڈیکل سنٹر میں اپنے کینسر کے علاج کے لیے رجوع کیا تو ڈاکٹروں نے اُنہیں سرجری کرنا طے کیا۔ سرجری سے عین قبل ڈاکٹر اصغر حسین دواخانے کے باتھ رُوم میں جاکر وضو کررہے تھے تاکہ وہ نماز ادا کرسکیں تو دواخانے کے سکیورٹی گارڈوں نے وضو کرنے کے عمل کو مشتبہ حرکات و سکنات سمجھتے ہوئے ڈاکٹر اصغر حسین کو پکڑکر دواخانے سے باہر نکال دیا۔ ( روز نامہ نوائے وقت 19 اپریل 2007ء ) '' اور ہم ناچیں گی، ہم گائیں گی ، بھاگ ملاں ........ عورت آئی '' لاہور (نامہ نگار) عاصمہ جہانگیر نے ریلی میں نعرے لگواتے ہوئے کہا کہ ''ہم ناچیں گی، ہم گائیں گی، بھاگ ملاں ......... عورت آئی'' ۔جب اُن سے اِس نعرے کے متعلق پوچھا گیا تو اُنہوں نے کہا کہ ناچ گانا ہمارے کلچر کا حصہ ہے، ہم کسی کو حق نہیں دیتیں کہ وہ ہم پر پابندی لگائے۔ عاصمہ جہانگیر کی بیٹی منیزہ جو ایک بھارتی ٹی وی چینل کے لیے کام کرتی ہے وہ ریلی کی خصوصی طور پر کوریج کرتی رہی۔( روز نامہ نوائے وقت