ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007 |
اكستان |
|
گئی، اللہ تعالیٰ قبول فرمائے، آمین۔ گلدستہ ٔ احادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب، مدرس جامعہ مدنیہ لاہور ) دُنیا کی تین چیزیں جو حضور علیہ الصلوٰة والسلام کو اچھی لگتی تھیں : عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُعْجِبُہ مِنَ الدُّنْیَا ثَلٰثَة اَلطَّعَامُ وَالنِّسَآئُ وَالطِّیْبُ فَاَصَابَ اثْنَتَیْنِ وَلَمْ یُصِبْ وَاحِدًا اَصَابَ النِّسَآئَ وَالطِّیْبَ وَلَمْ یُصِبِ الطَّعَامَ ۔ (مسند احمد بحوالہ مشکٰوة شریف ص ٤٤٩) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ کو دُنیا کی تین چیزیں بہت اچھی لگتی تھیں : (ایک تو) کھانا، (دُوسرے) عورتیں اور (تیسرے) خوشبو۔ چنانچہ اُن میں سے دو چیزیں تو آپ کو حاصل ہوئیں ایک چیز حاصل نہیں ہوئی۔ عورتیں اور خوشبو تو آپ کو حاصل ہوئیں لیکن کھانا حاصل نہیں ہوا۔ ف : مذکورہ حدیث ِ پاک میں بتلایا گیا ہے کہ حضورِ اکرم ۖ کو دُنیا کی تین چیزیں اچھی لگتی تھیں: کھانا، عورتیں، خوشبو۔ کھانا تو اِس لیے مرغوب تھا کہ اِس کے ذریعہ جسم و جان کو محفوظ و توانا رکھ کر دینی خدمات اور طاعات و عبادات پر قوت و طاقت حاصل ہوتی ہے۔ عورتیں اِس لیے مرغوب تھیں کہ اِن کے ذریعہ نفس کو بُرے خیالات سے بچانے میں مدد ملتی ہے اور خوشبو اِس لیے مرغوب تھی کہ اِس کے ذریعہ دماغ کو نشاط اور تقویت حاصل ہوتی ہے۔اِن تین چیزوں میں سے دو چیزیں یعنی عورتیں اور خوشبو تو آپ کو کثرت سے حاصل ہوئیں البتہ کھانا آپ کو بہت ہی کم ملا جو نہ ملنے کے برابر تھا۔ میدانِ محشر میں لوگ تین طرح سے لائے جائیں گے : عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُحْشَرُ النَّاسُ