Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007

اكستان

25 - 64
خِلَافَةَ لِغَیْرِہ ۔ (قرة العینین ص ١٤٤) 
حضرت علی    تو اِن کی خلافت بالاجماع صحیح ہے۔ اپنے وقت میں وہی خلیفہ تھے۔ اُن کے سواء کوئی خلیفہ نہ تھا۔ 
اِسی طرح کی عبارتیں ابن ِ تیمیہ   کی بھی ہیں لیکن اِن کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ حضرت علی   کو وہ خلیفۂ رابع نہیں جانتے اور باغیوں سے قتال میں خلیفہ کا قصور نہیں ہوتا۔ اِس کا بار عباسی صاحب کو چاہیے تھا کہ مخالفین ِحضرت علی پر ڈالتے نہ کہ خلیفۂ وقت حضرت علی پر۔ لیکن وہ خارجیت کی وجہ سے حضرت علی ہی پر یہ بار ڈال رہے ہیں۔ 
عباسی صاحب نے ابن ِ تیمیہ کی عبارت بھی اِسی طرح کی ایک مناظرانہ تحریر میں سے کا ٹ کر لکھ دی ہے۔ مکمل عبارت یہ ہے جو تحریری مناظرانہ اَنداز میں ہے  : 
فَاِنْ قَالَ اَرَدْتُّ اِنَّ اَھْلَ السُّنَّةِ یَقُوْلُوْنَ اِنَّ خِلَافَتَہ انْعَقَدَتْ بِمُبَایَعَةِ الْخَلْقِ لَہ لَا بِالنَّصِّ فَلَارَیْبَ اَنَّ اَھْلَ السُّنَّةِ وَاِنْ کَانُوْا یَقُوْلُوْنَ اِنَّ النَّصَّ عَلٰی اَنَّ عَلِیًّا مِّنَ الْخُلَفَآئِ الرَّاشِدِیْنَ لِقَوْلِہ عَلَیْہِ السَّلَامُ خِلَافَةُ النُّبُوَّةِ ثَلَاثُوْنَ سَنَةً فَھُمْ یَرْوُوْنَ النُّصُوْصَ الْکَثِیْرَةَ فِیْ صِحَّةِ خلِاَفَةِ غَیْرِہ وَھٰذَا اَمْر مَّعْلُوْم عِنْدَ اَھْلِ الْحَدِیْثِ یَرْوُوْنَ فِیْ صِحَّةِ خِلَافَةِ الثَّلاثَةِ نُصُوْصًا کَثِیْرَةً بِخِلَافِ خِلَافَةِ عَلِیٍّ فَاِنَّ نُصُوْصَھَا قَلِیْلَة فَاِنَّ الثَّلاثَةَ اجْتَمَعَتِ الْاُمَّةُ عَلَیْھِمْ فَحَصَلَ بِھِمْ مَقْصُوْدُ الْاِمَامَةِ وَقُوْتِلَ بِھِمُ الْکُفَّارُ وَفُتِحَتْ بِھِمُ الْاَمْصَارُ وَخِلَافَةُ عَلِیٍّ لَمْ یُقَاتَلْ فِیْھَا کَافِر وَلَا فُتِحَ مِصْر وَاِنَّمَا کَانَ السَّیْفُ بَیْنَ اَھْلِ الْقِبْلَةِ۔ (منہاج السنة ج١ ص ١٤٥) 
''وہ اِس رافضی کو جواب دیتے ہوئے لکھتے ہیں کہ اِس میں کوئی شک نہیں کہ اہل ِسنت اگرچہ اِس بات کو مانتے ہیں کہ اِس بات پر نص (حدیث کی دلیل) موجود ہے کہ حضرت علی خلفاء راشدین میں ہیں کیونکہ جنابِ رسول اللہ  ۖ  نے اِرشاد فرمایا ہے  خلافت ِنبوت تیس سال ہوگی۔ تو اہل ِسنت تو حضرت علی کے سواء دیگر خلفاء (حضرت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
3 حضرت عمر کی فتنوں سے حفاظت : 6 2
4 حضرت عمر کے بعد حضرت عثمان کے دَور میں فتنے شروع ہوئے : 7 2
5 صحابۂ کرام اور ائمہ کی بغداد آمد و رفت : 7 2
6 حضرتِ حسن و حسین اور جہاد : 8 2
7 سوادِ عراق سے مراد : 8 2
8 حضرت ِحذیفہ کی دمِ عثمان سے براء ت : 8 2
9 حضرت حذیفہ کے صاحبزادے حضرت علی کے ساتھ رہے : 9 2
10 حضرت عثمان و حضرت علی دونوں حق پر تھے : 9 2
11 محمدبن مَسْلَمہ کے بارے میں اطمینان : 9 2
12 درس ِ حدیثکر یم پارک اور ڈیفنس 10 1
13 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
14 مسائل ِ علمیہ : 11 13
15 منہاج السنة اِزالة الخفاء اور عباسی صاحب کی خیانتیں 16 1
16 ١ بارہ امام 17 15
17 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
18 اِعلامیہ جاری کردہ '' مجلس ِعاملہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان ' ' 31 1
19 وفیات 35 1
20 گلدستہ ٔ احادیث 36 1
21 دُنیا کی تین چیزیں جو حضور علیہ الصلوٰة والسلام کو اچھی لگتی تھیں : 36 20
22 میدانِ محشر میں لوگ تین طرح سے لائے جائیں گے : 36 20
23 قیامت کے دن تین موقعوں پر کوئی کسی کو یاد نہیں رکھے گا : 37 20
24 مسائل ِموبائل 39 1
25 دورانِ درس موبائل پر گفتگو : 39 24
26 موبائل کی رِنگ ٹون میں چڑیا کی آواز : 40 24
27 نمازی کا بجتا ہوا موبائل بِلا اِجازت بند کرنا : 40 24
28 موبائل کے ذریعہ چاند کی گواہی : 41 24
29 موبائل پر اجنبی عورت سے گفتگو کرنا : 41 24
30 اسکرین پر قرآنی آیت کو بِلاوضو چھونا : 41 24
31 موبائل کو وقت ِمقررہ سے زائد استعمال کرنا : 41 24
32 اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 42 1
33 غیر مقلدین (اہل حدیثوں) سے چند سوالات 42 32
34 یہودی خباثتیں 46 1
35 محمد علی پاشا کے فرمان پر ذراایک نظر ڈالیے : 52 1
36 دینی مسائل 54 1
37 ( نکاحِ باطل اور نکا حِ فاسد ) 54 36
38 نکاحِ فاسد کی مثالیں : 54 36
39 بقیہ : اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 56 32
40 تقریب شادی خانہ آبادی 57 1
41 بزم ِقارئین 58 1
42 عالمی خبریں 59 1
43 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter