Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007

اكستان

24 - 64
یہاں یہ بھی سمجھ لینا ضروری ہے کہ امام و خلیفہ کے مقابلہ میں مجتہد مخطی کو شاہ صاحب نے ''باغی''  لکھا ہے۔ اُنہوں نے بغاوت کی دو قسمیں بیان کی ہیں۔ ایک تو بالکل باطل ہے، دُوسری یہ ہے  : 
اگر آں تاویل مجتہد فیہ است نہ قطعی البطلان آں قوم بغاة باشند و در زمانِ اول حکم ایں قوم حکم مجتہد مخطی بود  اِنْ اَخْطَأَ فَلَہ اَجْر ۔ (ازالة الخفاء  ج ١  ص٧) 
''اگر خروج کرنے والے حضرات کی تاویل میں اجتہاد کی گنجائش ہو کہ وہ قطعی باطل نہ ہو تو یہ لوگ باغی ہوں گے اور ابتداء اسلام میں اِن حضرات کا حکم مجتہد مخطی کا تھا  اِنْ اَخْطَأَ فَلَہ اَجْر  اگر غلطی ہوئی ہے تو (بھی) اکہرا اَجر ہے۔'' 
عباسی صاحب اپنے اِس مضمون میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ جملہ کہ ''اِن کی لڑائیاں طلب ِخلافت کے لیے تھیں'' لکھ کر قارئین کے ذہن کو اِس طرف موڑ کر لے جانا چاہتے ہیں کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ' خلیفہ نہ ہوئے تھے ہونا چاہتے تھے اور اِسی حال میں آپ کی شہادت ہوگئی حالانکہ حضرت شاہ صاحب نے جابجا آپ کو خلیفۂ رابع ہی لکھا ہے۔ اور آپ پڑھ ہی چکے ہیں کہ اُنہوں نے حضرت علی  کے مقابل حضرات کو مجتہد مخطی معذور اور باغی لکھا ہے۔ اگر اِن کی نظر میں حضرت علی خلیفہ نہ تھے تو اُن کے مقابل (ایک خاص قسم کے معذور) باغی کیسے بنے؟ 
حضرت شاہ صاحب نے ازالة الخفاء میں خلیفۂ سوم سیّدنا عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ کے اَحوالِ طیبہ تقریبًا اکتیس صفحات میں تحریر کیے ہیں اور خلیفۂ رابع سیّدنا علی کرم اللہ وجہہ' کے اَحوالِ مبارکہ تقریبًا بتیس صفحات میں ہیں۔ عنوان میں بھی ایک ہی جیسے الفاظ استعمال فرمائے ہیں  : 
(١)  اَمَّا مَاٰثِرُ اَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ عَثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰٰی عَنْہُ ۔
( ص ٢٢٠ )
(٢)  اَمَّا مَاٰثِرُ اَمِیْرِ الْمُؤْمِنِیْنَ وَاِمَامِ الْاَشْجَعِیْنَ اَسَدِ اللّٰہِ الْغَالِبِ عَلِیِّ بْنِ اَبِیْ طَالِبٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ ( ص ٢٥١)
اور قرة العینین میں بحوالہ امام نووی  تحریر فرماتے ہیں  : 
وَاَمَّا عَلِیّ فَخِلَافَتُہُ صَحِیْحَة بِالْاِجْمَاعِ وَکَانَ ھُوَ الْخَلِیْفَةُ فِیْ وَقْتِہ وَلَا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
3 حضرت عمر کی فتنوں سے حفاظت : 6 2
4 حضرت عمر کے بعد حضرت عثمان کے دَور میں فتنے شروع ہوئے : 7 2
5 صحابۂ کرام اور ائمہ کی بغداد آمد و رفت : 7 2
6 حضرتِ حسن و حسین اور جہاد : 8 2
7 سوادِ عراق سے مراد : 8 2
8 حضرت ِحذیفہ کی دمِ عثمان سے براء ت : 8 2
9 حضرت حذیفہ کے صاحبزادے حضرت علی کے ساتھ رہے : 9 2
10 حضرت عثمان و حضرت علی دونوں حق پر تھے : 9 2
11 محمدبن مَسْلَمہ کے بارے میں اطمینان : 9 2
12 درس ِ حدیثکر یم پارک اور ڈیفنس 10 1
13 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
14 مسائل ِ علمیہ : 11 13
15 منہاج السنة اِزالة الخفاء اور عباسی صاحب کی خیانتیں 16 1
16 ١ بارہ امام 17 15
17 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
18 اِعلامیہ جاری کردہ '' مجلس ِعاملہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان ' ' 31 1
19 وفیات 35 1
20 گلدستہ ٔ احادیث 36 1
21 دُنیا کی تین چیزیں جو حضور علیہ الصلوٰة والسلام کو اچھی لگتی تھیں : 36 20
22 میدانِ محشر میں لوگ تین طرح سے لائے جائیں گے : 36 20
23 قیامت کے دن تین موقعوں پر کوئی کسی کو یاد نہیں رکھے گا : 37 20
24 مسائل ِموبائل 39 1
25 دورانِ درس موبائل پر گفتگو : 39 24
26 موبائل کی رِنگ ٹون میں چڑیا کی آواز : 40 24
27 نمازی کا بجتا ہوا موبائل بِلا اِجازت بند کرنا : 40 24
28 موبائل کے ذریعہ چاند کی گواہی : 41 24
29 موبائل پر اجنبی عورت سے گفتگو کرنا : 41 24
30 اسکرین پر قرآنی آیت کو بِلاوضو چھونا : 41 24
31 موبائل کو وقت ِمقررہ سے زائد استعمال کرنا : 41 24
32 اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 42 1
33 غیر مقلدین (اہل حدیثوں) سے چند سوالات 42 32
34 یہودی خباثتیں 46 1
35 محمد علی پاشا کے فرمان پر ذراایک نظر ڈالیے : 52 1
36 دینی مسائل 54 1
37 ( نکاحِ باطل اور نکا حِ فاسد ) 54 36
38 نکاحِ فاسد کی مثالیں : 54 36
39 بقیہ : اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 56 32
40 تقریب شادی خانہ آبادی 57 1
41 بزم ِقارئین 58 1
42 عالمی خبریں 59 1
43 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter