Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007

اكستان

21 - 64
نے ترجمہ میں خیانت کی ہے۔ 
اُنہوں نے ''و حضرت مرتضیٰ نیز بخطائے اجتہادی حکم فرمود'' کا ترجمہ ''حضرت مرتضیٰ نے بھی خطائے اجتہادی سے کام لیا '' کیا ہے، جو بالکل غلط ہے۔ صحیح ترجمہ میں اُوپر لکھ چکا ہوں۔ اگر خیانت نہیں ہے  تو عباسی صاحب کو شاید عربی پر عبور نہ ہوگا اِس لیے آگے حضرت علی کے فتوے کی عبارت نہیں لکھی اور یہ سمجھے کہ بات یہیں مکمل ہوگئی ہے  ضَلُّوْا وَ اَضَلُّوْا  خود بھی کم علمی کی وجہ سے گمراہ ہوئے دُوسروں کو بھی گمراہ کیا۔ 
حضرت شاہ صاحب نے حضرت زبیر کی حضرت علی سے جمل کے میدان میں گفتگو اپنی غلطی پر متنبہ ہونے کے بعد واپس ہونا اور حضرت طلحہ   کا رُجوع کہ عین وفات کے وقت اُنہوں نے حضرت علی سے بیعت اُس شخص کے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر کلماتِ بیعت کہہ کر (بالواسطہ) حضرت علی سے بیعت کی تجدید فرمائی، پھر  آپ کی وفات ہوگئی۔ (ازالة الخفاء  ج٢  ص ٢٧٩۔٢٨٠) 
یہ سب کچھ لکھا ہے مگر عباسی صاحب نے فقط وہ شبہات ہی نقل کیے جو شاہ صاحب نے اِن حضرات کی خطاء اجتہادی کے ذیل میں ذکر کیے ہیں اور اِن ہی خطاء اجتہادی والے شبہات کو دلیل بناکر پیش کردیا ہے جبکہ اِن شبہات والے صحابۂ کرام نے اِن سے رُجوع بھی کرلیا تھا۔ یہ اِن کی تحریری ہیرا پھیری کی مثال ہے۔ ایسی ہی چیزیں عباسی صاحب کے اَفکار کی بنیاد ہیں۔
 عباسی صاحب کے اِسی مضمون میں ص ٥٥ پر ایک اور حوالہ کا بھی یہی حال ہے۔ 
سورۂ  اِنَّا فَتَحْنَا  کی آیت  قُلْ لِّلْمُخَلَّفِیْنَ مِنَ الْاَعْرَابِ  کی تفسیر میں شاہ صاحب نے حضرت صدیق اکبر اور فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہما کو اِس آیت کا مصداق قرار دیا ہے کہ اِنہوں نے اَعراب (عرب بدوئوں) کو ساتھ لے کر جہاد فرمایا ہے۔  تُقَاتِلُوْنَھُمْ اَوْ یُسْلِمُوْنَ  اُن سے لڑوگے یا وہ مسلمان ہوجائیں گے۔ یہ بات حضرت ابوبکر میں پائی جارہی ہے۔ اِس کے مصداق نہ جنابِ رسول اللہ  ۖ  ہیں، نہ حضرت علی، نہ بنو اُمیہ، نہ بنوعباس۔ اِسی طرح مرتدین سے قتال کی آیت کے مصداق صدیق اکبر ہیں، حضرت علی   نہیں ہیں کیونکہ اِن کا قتال یا باغیوں کے ساتھ ہوا ہے یا خوارج کے ساتھ ہوا ہے نہ کہ مرتدین کے ساتھ۔ (ازالة الخفاء ملخصًا  ج  ١  ص  ٢٧٧  و  ٢٧٨) 
عباسی صاحب نے خلافت ِ معاویہ و یزید ص ٥٥ پر اپنے مضمون میں تاثیر پیدا کرنے کے لیے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
3 حضرت عمر کی فتنوں سے حفاظت : 6 2
4 حضرت عمر کے بعد حضرت عثمان کے دَور میں فتنے شروع ہوئے : 7 2
5 صحابۂ کرام اور ائمہ کی بغداد آمد و رفت : 7 2
6 حضرتِ حسن و حسین اور جہاد : 8 2
7 سوادِ عراق سے مراد : 8 2
8 حضرت ِحذیفہ کی دمِ عثمان سے براء ت : 8 2
9 حضرت حذیفہ کے صاحبزادے حضرت علی کے ساتھ رہے : 9 2
10 حضرت عثمان و حضرت علی دونوں حق پر تھے : 9 2
11 محمدبن مَسْلَمہ کے بارے میں اطمینان : 9 2
12 درس ِ حدیثکر یم پارک اور ڈیفنس 10 1
13 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
14 مسائل ِ علمیہ : 11 13
15 منہاج السنة اِزالة الخفاء اور عباسی صاحب کی خیانتیں 16 1
16 ١ بارہ امام 17 15
17 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
18 اِعلامیہ جاری کردہ '' مجلس ِعاملہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان ' ' 31 1
19 وفیات 35 1
20 گلدستہ ٔ احادیث 36 1
21 دُنیا کی تین چیزیں جو حضور علیہ الصلوٰة والسلام کو اچھی لگتی تھیں : 36 20
22 میدانِ محشر میں لوگ تین طرح سے لائے جائیں گے : 36 20
23 قیامت کے دن تین موقعوں پر کوئی کسی کو یاد نہیں رکھے گا : 37 20
24 مسائل ِموبائل 39 1
25 دورانِ درس موبائل پر گفتگو : 39 24
26 موبائل کی رِنگ ٹون میں چڑیا کی آواز : 40 24
27 نمازی کا بجتا ہوا موبائل بِلا اِجازت بند کرنا : 40 24
28 موبائل کے ذریعہ چاند کی گواہی : 41 24
29 موبائل پر اجنبی عورت سے گفتگو کرنا : 41 24
30 اسکرین پر قرآنی آیت کو بِلاوضو چھونا : 41 24
31 موبائل کو وقت ِمقررہ سے زائد استعمال کرنا : 41 24
32 اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 42 1
33 غیر مقلدین (اہل حدیثوں) سے چند سوالات 42 32
34 یہودی خباثتیں 46 1
35 محمد علی پاشا کے فرمان پر ذراایک نظر ڈالیے : 52 1
36 دینی مسائل 54 1
37 ( نکاحِ باطل اور نکا حِ فاسد ) 54 36
38 نکاحِ فاسد کی مثالیں : 54 36
39 بقیہ : اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 56 32
40 تقریب شادی خانہ آبادی 57 1
41 بزم ِقارئین 58 1
42 عالمی خبریں 59 1
43 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter