ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007 |
اكستان |
|
(٢) دوم آنکہ قصاص حق ست و حضرت ِمرتضیٰ قادر ست براخذ قصاص ذی النورین و اخذ آں نمی کند بلکہ مانع آن ست۔ و حضرتِ مرتضیٰ نیز بخطائے اجتہادی حکم فرمود۔ (ازالة الخفاء ج٢ ص ٢٧٩) ''دوسرا شبہ یہ تھا کہ قصاص لینا حق ہے اور حضرت ِمرتضیٰ حضرت ِذی النورین کا قصاص لینے پر قدرت رکھتے ہیں اور قصاص نہیں لے رہے بلکہ اِس کے مانع ہورہے ہیں۔ (حضرت طلحہ وغیرہم کا دُوسرا شبہ یہ تھا لیکن اِس میں وہ برخطاء تھے) اور حضرت ِمرتضیٰ نے بھی یہی فتوی دیا ہے کہ یہ حضرات (حضرت عائشہ و طلحہ و زبیر رضی اللہ عنہم) خطاء اجتہادی کررہے ہیں۔ '' اِس کے بعد حضرت شاہ صاحب نے اَخْرَجَ اَبُوْبَکْرٍ الخ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا فتوی نقل کیا ہے کہ آپ سے اہل ِ جمل کے بارے میں دریافت کیا گیا کہ کیا وہ مشرک ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ شرک سے وہ بھاگے ہیں۔ پوچھا گیا کیا وہ منافق ہیں؟ فرمایا کہ منافقین تو خدا کو بہت کم یاد کرتے ہیں۔ پوچھا گیاپھر یہ لوگ کیا ہیں؟ فرمایا : اِخْوَانُنَا بَغَوْا عَلَیْنَا ہمارے بھائی ہیں، اُنہوں نے ہمارے خلاف بغاوت کی ہے۔ اُنہوں نے اپنے فتوے اور فیصلے میں مدِّمقابل لوگوں کو باغی قرار دیا۔ پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا مجھے اُمید ہے کہ ہم اُن لوگوں کی طرح ہوں گے جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا ہے : وَنَزَعْنَا مَا فِیْ صُدُوْرِھِمْ مِّنْ غِلٍّ اِخْوَانًا عَلٰی سُرُرٍ مُّتَقَابِلِیْنَ ۔ ( سورة الحجر آیت ٤٧ ۔ اِزالة الخفاء ج٢ ص ٢٧٩۔٢٨٠) ''اور نکال ڈالی ہم نے جو اُن کے جیوں میں تھی خفگی، بھائی ہوگئے تختوں پر بیٹھے آمنے سامنے'' عباسی صاحب نے یہاں خیانت کی ہے کہ بات حکم فرمود پر ختم کردی اور سطر کا بھی حوالہ دے دیا تاکہ ازالة الخفاء کی طرف جو بھی رجوع کرے اُس کا ذہن اِس سطر پر رُک جائے۔ آپ ازالة الخفاء اُٹھائیں، اِسی میں یہ حصہ نکالیں اور دیکھیں کہ آگے عبارت مسلسل جارہی ہے۔ آپ کو صاف نظر آئے گا کہ عباسی صاحب