Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007

اكستان

14 - 64
روایت موجود ہے کہ جناب رسول اللہ  ۖ  نے ابتدائے شب میں بھی اور وسط شب میں بھی اور آخر شب  میں بھی تہجد پڑھی ہے ،مگر آخری ایام میں زیادہ تر اَخیر شب میں پڑھنا ہوا ہے۔ جس قدر بھی رات کا حصہ متأخر ہوتا جاتا ہے برکات اور رحمتیں زیادہ ہوتی جاتی ہیں اور سُدس آخر میں سب حصوں سے زیادہ برکات ہوتی ہیں۔ تہجد ترکِ ہجود یعنی ترک ِنوم سے عبارت ہے اِس لیے اَوقاتِ نوم بعد عشاء سب کے سب وقت ِتہجد ہی ہیں۔ 
٭  ملائکہ جن کو بالذات طہارت اور روشنی سے محبت ہے اور نجاست و ظلمات سے نفرت ہے وہ اِس (طہارت) کی وجہ سے نمازی کے ساتھ تعلقات پیدا کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ محبوبیت حاصل ہوتی ہے۔ 
٭  اَلفاظِ قرآنیہ اور اَسمائے باری عزوجل اور اَدعیۂ ماثورہ اور دُرودشریف کی تاثیریں سمجھنے پر موقوف نہیں ہیں۔ گل بنفشہ جان کر پیجئے یا بغیر جانے ہوئے اسہال بلغمی کا حاصل ہونا ضروری ہے۔ الفاظِ قرآنیہ اور اَسمائے باری عزوجل حامل تاثیرات ہیں جوکہ بے سمجھے ہوئے بھی حاصل ہوتی ہیں اگرچہ بہ نسبت سمجھنے کے کمزور ہوں۔ 
٭  اَرکانِ اسلام اور اُس کے سنن و آداب کو دیکھیے۔  ضَعِیْفُ الْبُنْیَانْ ،  مخلوق  مِنَ الْمَآئِ الْمَہِیْنِ  بشر کے لیے وہ اعلیٰ مکان اور اَرفع مرتبہ دکھائی دیتا ہے کہ جس کو اگر کروبی بنظر غبطہ دیکھیں یا مولی العالمین محفل ملائکہ میں مباہات فرمائے اور  اَلَّذِیْنَ یَحْمِلُوْنَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَہ  اس کے لیے دعواتِ صالحہ سے رطب اللسان ہوں تو کچھ تعجب نہیں ہے۔ افسوس ہے ہم اپنی نمازوں سے سخت غافل ہیں۔ 
٭  مؤمن محمدی نماز میں اُن اُناس ِمادیہ سے اُٹھایا جاتا ہے۔ تدلی اور قرب کی نعمت عطا کی جاتی ہے  فَاِنَّ اللّٰہَ بَیْنَہ وَبَیْنَ الْقِبْلَةِ  شاہد ِعدل ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہ صاحب رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہر نمازی کے سامنے جبکہ وہ نماز کی نیت کرتا ہے تجلی ٔخداوندی اور حقیقت از حقائق ِالٰہیہ ظہور پذیر ہوتی ہے، خواہ  وہ اُس کا احساس کرے یا نہ۔ اور اِسی تجلی کو راز  فَاِنَّ اللّٰہَ بَیْنَہ وَبَیْنَ الْقِبْلَةِ  قرار دیتے ہیں اور اِس تجلی کی نسبت ذات ِمجمع الکمالات سے نسبت ساق الی الذوات قرار دیتے ہوئے  یَوْمَ یُکْشَفُ عَنْ سَاقٍ (الآیة)  کی توجیہ فرماتے ہیں۔ حضرت شاہ عبد العزیز رحمة اللہ علیہ بھی سورۂ قیامہ میںاِسی طرف اِشارہ فرماتے ہیں۔نمازوں میں رہنے کی وجہ سے اِس تجلی ٔخداوندی سے مؤمن محمدی کو طبعی مناسبت پیدا ہوجاتی ہے جوکہ میدانِ قیامت میں ذریعہ معرفت ِخداوندی ہوجائے گی اور مؤمن سجدہ میں گرجائے گا۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
3 حضرت عمر کی فتنوں سے حفاظت : 6 2
4 حضرت عمر کے بعد حضرت عثمان کے دَور میں فتنے شروع ہوئے : 7 2
5 صحابۂ کرام اور ائمہ کی بغداد آمد و رفت : 7 2
6 حضرتِ حسن و حسین اور جہاد : 8 2
7 سوادِ عراق سے مراد : 8 2
8 حضرت ِحذیفہ کی دمِ عثمان سے براء ت : 8 2
9 حضرت حذیفہ کے صاحبزادے حضرت علی کے ساتھ رہے : 9 2
10 حضرت عثمان و حضرت علی دونوں حق پر تھے : 9 2
11 محمدبن مَسْلَمہ کے بارے میں اطمینان : 9 2
12 درس ِ حدیثکر یم پارک اور ڈیفنس 10 1
13 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
14 مسائل ِ علمیہ : 11 13
15 منہاج السنة اِزالة الخفاء اور عباسی صاحب کی خیانتیں 16 1
16 ١ بارہ امام 17 15
17 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
18 اِعلامیہ جاری کردہ '' مجلس ِعاملہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان ' ' 31 1
19 وفیات 35 1
20 گلدستہ ٔ احادیث 36 1
21 دُنیا کی تین چیزیں جو حضور علیہ الصلوٰة والسلام کو اچھی لگتی تھیں : 36 20
22 میدانِ محشر میں لوگ تین طرح سے لائے جائیں گے : 36 20
23 قیامت کے دن تین موقعوں پر کوئی کسی کو یاد نہیں رکھے گا : 37 20
24 مسائل ِموبائل 39 1
25 دورانِ درس موبائل پر گفتگو : 39 24
26 موبائل کی رِنگ ٹون میں چڑیا کی آواز : 40 24
27 نمازی کا بجتا ہوا موبائل بِلا اِجازت بند کرنا : 40 24
28 موبائل کے ذریعہ چاند کی گواہی : 41 24
29 موبائل پر اجنبی عورت سے گفتگو کرنا : 41 24
30 اسکرین پر قرآنی آیت کو بِلاوضو چھونا : 41 24
31 موبائل کو وقت ِمقررہ سے زائد استعمال کرنا : 41 24
32 اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 42 1
33 غیر مقلدین (اہل حدیثوں) سے چند سوالات 42 32
34 یہودی خباثتیں 46 1
35 محمد علی پاشا کے فرمان پر ذراایک نظر ڈالیے : 52 1
36 دینی مسائل 54 1
37 ( نکاحِ باطل اور نکا حِ فاسد ) 54 36
38 نکاحِ فاسد کی مثالیں : 54 36
39 بقیہ : اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 56 32
40 تقریب شادی خانہ آبادی 57 1
41 بزم ِقارئین 58 1
42 عالمی خبریں 59 1
43 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter