ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2007 |
اكستان |
اور ماں دو ہوں یا دونوں کی ماں ایک ہو اور باپ دو ہوں۔ مسئلہ : لے پالک کا شرع میں کچھ اعتبار نہیں۔ لڑکا یا لڑکی بنانے سے وہ اپنی حقیقی اَولاد نہیں بن جاتی اِس لیے لے پالک سے نکاح دُرست ہے۔ مسئلہ : منہ بولے بہن بھائی یعنی وہ جن کا باپ بھی ہو اور ماں بھی اور ہو وہ حقیقی بہن بھائی نہیں ، اِن سے نکاح دُرست ہے۔ مسئلہ : سگا ماموں نہیں ہے بلکہ کسی رشتہ سے ماموں لگتا ہے تو عورت کا اُس سے نکاح دُرست ہے۔ اِسی طرح اگر کسی دُور کے رشتہ سے چچا یا بھانجا یا بھتیجا ہو تو عورت کا اُس سے بھی نکاح دُرست ہے۔ -2 مصاہرت : مسئلہ : ساس اور ساس کی ماں دادی نانی وغیرہ سے نکاح دُرست نہیں چاہے اپنی بیوی کی رُخصتی کرا لایا ہو اور دونوں میاں بیوی ایک ساتھ رہے ہوں یا ابھی رُخصتی نہ کرائی ہو ،ہر طرح حرام ہے۔ مسئلہ : بیوی کے ساتھ تنہائی ہوچکی ہو تو دُوسرے شوہر سے اُس کی جو بیٹی (یعنی اپنی سوتیلی بیٹی) یا اُس کی اَولاد ہو اُس سے کبھی نکاح نہیں کرسکتا خواہ اپنی بیوی مرگئی ہو یا اُس کو طلاق دے دی ہو۔ ہاں اگر تنہائی ہونے سے پہلے وہ مرگئی ہو یا اُس کو طلاق دے دی ہو تب سوتیلی بیٹی یا اُس کی اَولاد سے نکاح دُرست ہے۔ مسئلہ : عورت کے لیے بھی سوتیلی اَولاد سے نکاح دُرست نہیں۔ یعنی ایک مرد کی دو تین بیویاں ہوں تو سوکن کی اَولاد سے کسی طرح نکاح دُرست نہیں، چاہے اپنے میاں کے پاس رہ چکی ہو یا نہ رہ چکی ہو ،ہر طرح نکاح حرام ہے۔ بالفاظ دیگر کسی کے لیے اپنی سوتیلی ماں سے نکاح کرنا دُرست نہیں۔ مسئلہ : بیٹے اور پوتے وغیرہ کی بیوی سے نکاح جائز نہیں۔ مسئلہ : لے پالک کی بیوی سے نکاح جائز ہے۔ مسئلہ : کسی مرد نے کسی عورت سے زنا کیا تو اَب اُس شخص کا اِس عورت کی ماں سے اور اِس عورت کی اَولاد سے نکاح کرنا دُرست نہیں۔ یہی حکم اُس وقت ہے جب مرد نے زنا تو نہیں کیا لیکن شہوت سے عورت کے جسم پر ہاتھ پھیرا ہو خواہ بلاحائل ہو یا ایسا باریک کپڑا بیچ میں حائل ہو جو جسم کی حرارت محسوس ہونے سے نہ روکتا ہو۔ اگر بوسہ لے اُس کا بھی یہی حکم ہے۔ اور اگر شہوت سے عورت کی اندرونی