Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2004

اكستان

20 - 65
	شیخ محمود قلندر نے طویل عمر پائی بحرزخار کے الفاظ ہیں''سنِ دراز یافتہ ''٢١شعبان ٩٨٦ھ کو لکھنؤ میں وفات پائی ،سلطان سکندر لودھی کی تعمیر کرائی ہوئی مسجد ِدائرہ کے صحن میں دفن کیا گیا ۔''ہلدہ خالی شد'' سے سن وفات نکلتا ہے ۔
	شیخ محمود قلندر کامزار لکھنؤ میں دریائے گومتی کے کنارے ایک بلند جگہ پر واقع ہے یہ جگہ شیخ کے پوتے شاہ محمد  (وفات ١٠٨٥ھ )کے نام سے منسوب ہے اور ''ٹیلہ پیر محمد ''کہلاتی ہے ،لکھنؤ میں گومتی کے کنارے یہ بڑا پُر فضا مقام ہے۔ 
	سلطان سکندر لودھی نے شیخ کے لیے جو مسجد تعمیر کروائی تھی وہ اب تک موجود ہے اورنگزیب کے عہد میں اودھ کے صوبیدارفدائی خاں نے مسجد میں مزید توسیع کی، اس لیے یہ'' عالمگیری مسجد ''کے نام سے مشہور ہوگئی ہے۔
	سیّد محبوب رضوی لکھتے ہیں  :
 تذکرہ علمائے ہند مؤلفہ مولوی رحمن علی میں شیخ شاہ محمد  کا ذکر کچھ اس انداز سے کیا گیا ہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ شاہ محمد کے علاوہ کوئی دوسرے بزرگ بھی اسی نام سے موسوم تھے۔ میرے نزدیک اس بارے میں بحرِزخار کا بیان زیادہ مستند ہے ۔یہ کتاب تذکرہ سے مقدم بھی ہے اور خود اس کے مصنف وجیہہ الدین اشرف حضرت شیخ محمود قلندر  سے نسبی تعلق رکھتے ہیں ۔تذکرہ علمائے ہند کے مؤلف سے شیخ محمد کی شخصیت کے سمجھنے میں فروگذاشت ہوگئی ہے ۔مفتی محمد رضا صاحب انصاری کی تحقیق بھی یہی ہے کہ ٹیلہ پیر محمد شیخ محمودقلندر کے فرزند شاہ پیر محمد کی جانب منسوب ہے ۔  ٤ 
 	 بحرِ زخار کے مؤلف ان ہی شاہ محمدکی اولاد میں ہیں ۔ان کا سلسلہ نسب یہ ہے  :
وجیہہ الدین اشرف ابن نجم الدین بن بہاء الدین بن عبدالحکیم بن شیخ حضرت ابن عبدالصمد بن شاہ محمد ابن شیخ محمود قلندر  رحمہم اللہ( ماخوذ از تذکرۂ سادات ِرضویہ دیوبند ص٦)
	مفتاح العارفین میںبھی شیخ محمود قلندر کا ذکر ملتا ہے لکھا ہے کہ  :
شیخ محمود قلندر حنفی مذہب شطارمی مشرب از لکھنؤ کہ از بقاع ہند ست بود صاحب کشف وکرامات بودند وفات شیخ دس ہزار ونہ ھجری بود۔

شیخ محمود قلندر حنفی مذہب شطاری مشرب لکھنؤ کے رہنے والے تھے جو ہندوستان کے مقامات میں سے(ایک جگہ)ہے۔آپ صاحبِ کشف و کرامات تھے شیخ کی وفات سن ایک ہزار نو میں ہوئی۔
 (تاریخ دیوبند ص ٩٧ بحوالۂ مفتاح العارفین مصنفہ شیخ عبدالفتاح ذکر مشائخ الماة الحادی عشر مخطوطہ کتب خانہ دارالعلوم دیوبند۔)
  ٤    ملاحظہ ہو ضمیمہ روزنامہ قومی آواز لکھنؤ ص ٢ ۔مورخہ ١٨مارچ ١٩٧٣ء

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
41 اس شمارے میں 3 1
42 حرف آغاز 4 1
43 علماء کرام اور قومی دھارا 4 42
44 کھلا خط بنام چیف ایگزیکٹو پاکستان 4 42
45 درسِ حدیث 10 1
46 مہر کا مسئلہ : ضروری وضاحتیں : 11 45
47 مہر بہت زیادہ رکھنا پسند نہیں کیا گیا : 11 45
48 غریب اور امیرہر آدمی سنت پر عمل کرسکتا ہے : 11 45
49 سونے کی تقسیم : 12 45
50 تیرہ سو سالہ اسلامی دورمیں بدحالی نہیں آئی : 12 45
51 بعض اسلامی تعلیمات فطرت کاحصہ ہوگئیں : 12 45
52 یہ بات بھی فطرت کاحصہ بن گئی : 13 45
53 جنتی خاتون : 14 45
54 نبی کا خواب بھی وحی ہوتا ہے : 14 45
55 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 15 1
56 نسب اور خاندانی حالات : 15 55
57 اس خاندان کی ہندوستان میں آمد : 16 55
58 قر بانی 23 1
59 تین اُ صول : 25 58
60 قربانی کی حقیقت : 29 58
61 پاکستان میں رائج کردہ اسلامی بینکاری 32 1
62 تاخیر سے ادائیگی پر لیا جانے والا جرمانہ صدقہ کے مصرف میں خرچ ہوگا : 35 61
63 ٢۔ شیئرز کی خریداری : 36 61
64 کمپنی کی حقیقت : 37 61
65 حصص کا حکم : 38 61
66 اکابر کی جدوجہد تاریخی خطوط کی روشنی میں 49 1
67 دینی مسائل 60 1
68 ( جماعت کے احکام ) 60 67
69 لاحق اور مسبوق کے مسائل : 60 67
70 عالمی خبریں 62 1
71 دغا باز امریکہ 62 70
72 ہم جنس پرستوں کی 25فیصد آبادی ایڈز میں مبتلا ہوگئی 62 70
74 ٭دھوکے باز غیر جانبدار 63 70
75 اخبار الجامعہ 64 1
77 ٭خدا اِن غلاموں سے نجات دے 63 70
Flag Counter