ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2004 |
اكستان |
|
پاک جو ہے وہ اتنی سادہ ہے کہ اُس پر غریب سے غریب آدمی عمل کرے تو وہ کرسکتاہے اور اگر امیر اُس پر عمل کرے تو دُنیا اور آخرت دونوں سنو رجائیں گی ،امیروں اور غریبوں میں کوئی فرق نہ ہونے پائے گا ۔کوئی انقلاب نہیں آئے گا کہ جس میں چھوٹے بڑے کا اتنا تفاوت ہو جائے کہ نیچے والے پسنے لگیں یا کم تر محسوس کرنے لگیں تو ان کی طبیعت اُبھرتی ہے اور وہ اُبھار انقلاب کا باعث بن جاتا ہے۔اسلام میں یہ صورت ہی نہیں ہے ۔رسول اللہ ۖ کے پاس دولت کی کوئی کمی نہیں رہی لیکن پھر بھی یہی حال تھا کہ گھر میںایک جگہ کھانے کو پوچھوایا کہا کہ نہیں ہے دوسری جگہ پوچھوایا جواب ملا کچھ نہیں ہے۔کسی گھر میں کھانے کے لیے نہیں ہے ،ہوتا یہ تھا کہ آیا اور آپ نے وہ بانٹ دیا۔ سونے کی تقسیم : ایک دفعہ کہیں سے سونا آگیا تو وہ بانٹا آپ نے پھر عصر کی نماز پڑھی نماز پڑھتے ہی بس ایک دم آپ اندر گھر میں تشریف لے گئے ،جب تشریف لائے تو صحابہ کرام دیکھ رہے تھے کہ یہ کیابات ہوئی ہے وجہ کیا ہوئی ہے خلافِ عادت جو کام آپ کریں تووہ باعثِ تشویش ہوتا تھا صحابہ کرام کے لیے تو آپ نے فرمایا کہ بات یوں ہوئی تھی میں تمہیں جانے کی وجہ بتائوں میں دیکھ رہا ہوں کہ جیسے تم دریافت کرنا چاہتے ہو کہ وجہ کیا ہوئی تھی؟ تووجہ یہ ہوئی تھی کہ میرے پاس ایک سونے کاٹکڑا تھا وہ گھر میں رہ گیا تھا تو میں جا کر اُسے کہہ کر آیا ہوں کہ اُسے تقسیم کردیں۔کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ رات کو میرے پاس رہ جائے تووہ میرے لیے باعثِ تشویش ہوگا کہ میںنے کیوں نہیں بانٹا ۔تو ایک مالدار آدمی اگر عمل کرنا چاہے سنت پر تو اس کے لیے جناب رسول اللہ ۖ کا جو طریقہ ہے کہ اپنی ضرورت سے زائد چیز دوسروں کا خیال رکھتے ہوئے خرچ کرتے رہنا اور یہ ایسی چیز ہے کہ جو اسلام میں تقریباً عام رہی ہے ۔ تیرہ سو سالہ اسلامی دورمیں بدحالی نہیں آئی : اور اسلام میں بدحالی نہیںآئی ۔یہ تیرہ سوسال کا جوعہد گزراہے ١٣٣٠ھ تک تقریباً ،یہ ترکی سلطنت رہی ہے اس میںبدحالی نہیں آنے پائی، اگر بدحالیاں آئیں ہوتیں توپھر انقلابات آئے ہوتے ۔یہ انقلاب تو سازشوںسے آئے ہیں ہندوستان چلا گیا تو بعد میں برطانیہ نے یہاں پائوں جمالیے اور یورپ کی تمام طاقتیں تُرکی کے پیچھے پڑی ہوئی تھیں اور ایک عرصہ سے اسے ختم کرنا چاہتی تھیں اُنھوںنے پھر تدبیریں کیں اوراس طرح سے حکومتِ ترکیہ کو ختم کیا ورنہ یہ جتنی حکومتیں مصر، لیبیا اور سوڈان وغیرہ ہیں یہاں سب ترکی حکومت تھی ۔ بعض اسلامی تعلیمات فطرت کاحصہ ہوگئیں : تو آقائے نامدار ۖ نے جو نظام دیا وہ مسلمانوں کی فطرت بن گیا چنانچہ خرچ مسلمان زیادہ کرتا ہے