Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2002

اكستان

45 - 65
فرمایا جو بیان القرآن کے حواشی عربیہ متعلقہ آیة یٰا یّھا الذین اٰمنوا لا تدخلوابیوتا غیر بیوتکم الا یة میں شائع ہوا ہے۔احقر نے اس خط کو مختصر اور معرب کر دیا ہے جس کا حاصل بر تقدیر ثبوت ایسی قرأ ت کا قرأ ت موجودہ سے منسوخ ہونا اور راوی کو نسخ کی خبر نہ پہنچنا ہے ۔ جز وثانی متعلق نبوت جز و ثالث متعلق رقوم مدرسہ جز و رابع متعلق عدت یہ سب اجزاء بعینہا فتاوی امدادیہ جلد چہارم کے آخر میں بعنوان بعضے ازتحریرات الخ شائع ہوئے ہیں۔
	مسئلہ نمبر ٣  :   پیر محمد والی مسجد کی سمت جنوب میں جو سہ دری مسجد سے ملی ہوئی ہے اس پرسائبان ڈالا گیا تو مولانا نے اسکے متعلق از خود کچھ تحریر فرمایا جس کا یہاں سے جواب عرض کیا گیا ۔چند بار اس میں مکاتبت ہوئی جس میں کوئی اخیر فیصلہ نہیں ہوا ۔اس مکاتبت کا نام مسائلة اہل الخلة فی مسئلة الظلة ہے جو ترجیح الراجح کے حصہ دوم کے اخیر کے قریب میں شائع ہو ا ہے۔ اس میں مکتوب سوم کے شروع میں ایک عجیب دلربا جملہ ہے وہی ہذہ گرامی نامہ موجب برکت ہوا ،کئی روز تک تو یہ خیال رہا کہ مسئلہ کے متعلق کچھ عرض کروں یا نہ کروں ،مبادا تکرار موجب بار ہو ،بالآخر یہ خیال ہوا کہ اپنا خیال ایک دفعہ اور عرض کر دوں الخ ملاحظہ فرمایا جاوے اس جملہ میں رعایت حق ورعایت خاطر دونوں کو کس طرح جمع فرمایا گیا ہے۔ اس کا اثر احقر پر یہ ہوا کہ اس پر جو عرض کیا گیا باوجود یکہ اس کا جواب نہیں آیا مگر مجھ کو ایک تببیہ میں اس لکھنے کی ضرورت ہوئی کہ اس جواب نہ آنے کو حجت نہ سمجھا جائے الی قولی اس باب میں اہل علم سے مزید تحقیق کر لی جاوے۔
	جام نمبر٨  :   ایک بار بعض عنایت فرمائوں نے بعض حکایات کی نسبت میری طرف خلاف واقع کردی جس کا چرچا اپنے مجمع میں پھیل گیا، میں اس وقت میرٹھ میں تھااور اس چرچے سے بالکل غافل مجھ کو خیر خواہ دلسوزنے یہ خبر پہنچائی مجھ کو بہت رنج ہوا اور سب سے زیادہ خیال مجھ کو مولانا  کے تکدر کا تھا۔ اس لیے میں نے اس واقعہ کی حقیقت مولانا کی خدمت میں لکھ بھیجی وہاں سے حسب ذیل جواب آیا معلوم نہیں لوگوں کو کیا مزا آتا ہے کہ غلط روایتیں پہنچاکر اہل خیر کے قلوب کو دکھاتے ہیں ۔مجھ ناچیز کو جو تعلق اور محبت پہلے تھا وہی عقیدت بحمداللہ مو جود ہے      
آں نیست کہ حافظ رامہرت رودازخاطر 	آں وعدہ ٔ  پیشینش تا روز پسیں باشد
	جو قلبی محبت اور جس کو ذخیرہ ٔآخرت سمجھ رکھا ہو وہ انشاء اللہ تعالی بدل نہیںسکتی جوروایتیں پہنچیں ہیں ان میں مبالغہ سے بہت کام لیا گیا ہے انتہی ملخصاً بقدر الضرورة یہ واقعہ حکایات الشکایات حکایت نمبر ٤ کے آخر میں مذکور ہے ۔بعد اختتام قصہ کے مولانا نے مجھ سے فرمایا کہ اس دلسوز خیر خواہ کے ذریعہ سے بدون اپنی طرف نسبت کرنے کے میں نے ہی یہ خبر پہنچائی تھی تاکہ تاخیر تدارک سے بات بڑھ نہ جائے ۔ف  اس سے مولانا کی کتنی بڑی خیر خواہی ثابت ہوتی ہے کہ میری 

صفحہ نمبر 34 کی عبارت
بے خبری کو صعوبت تدارک کی مصلحت سے گوارا نہیں فرمایا اور اپنی طرف منسوب نہ فرماناممکن ہے کہ اس لیے ہوکہ زیادہ رنج نہ ہوکیونکہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
51 حرف آغاز 4 1
52 درس حدیث 6 1
53 ہر انسان کے لیے استغفار کرنا ضروری ہے 6 52
54 اہم بات : 7 52
55 سبق آموز قصہ : 7 52
56 مبلغ کا کام : 7 52
57 جنت کا استحقاق کسی کو حاصل نہیں ہے : 8 52
58 مبلغ حضرات کے لیے تنبیہ : 9 52
59 انسان اپنے عمل کا وزن متعین نہیں کر سکتا : 9 52
60 صحیح مقام ـ نیکیاں بھی، استغفاربھی : 9 52
61 عبادت کے بعد استغفار اور اس کی حکمت : 9 52
62 مثال سے وضاحت : 10 52
63 فہم دین کورس اور حضرت اقدس نوراللہ مرقدہ 11 1
64 فہمِ حدیث 16 1
65 نبوت و رسالت 16 64
66 جنت میں مومنین کو جو دیدار الہٰی نصیب ہو گا اس وقت حجاب اُٹھا دیا جائیگا : 16 64
67 معراج کے موقع پر نبی ۖ کو حاصل ہوا : 16 64
68 رسول اللہ ۖ نے حجاب نوری کو آنکھوں سے دیکھا : 19 64
69 فرقہ واریت کیا ہے ؟ اور کیوں ہے؟اورسدباب کیا ہے؟ 20 1
70 فرقہ واریت کے مراکز : 20 69
71 تا ریخی شہادت : 23 69
72 دارالعلوم دیوبند ـ حقائق ـ تاریخ 28 1
73 اور مولاناشاہ احمد نورانی کی غلط فہمی 28 72
74 انسانیت کے خلاف جرائم 32 1
75 واجپائی اور مودی پربرطا نیہ، بلجیم اور 32 74
76 عالمی خبریں 37 1
77 برطانوی مسلمانوں کو تعصب کا نشانہ بنایا جارہاہے 37 76
78 تجھے اٹھکیلیاں سوجھی ہیں ہم بیزار بیٹھے ہیں 39 76
79 خوا نِ خلیل 40 1
80 تمہید طبع خوا نِ خلیل 40 79
81 خوانِ خلیل 42 79
82 دینی مسائل 55 1
83 ( تیمم کا بیان ) 55 82
84 تیمم کی سنتیں : 55 82
86 تیمم کا مسنون طریقہ : 55 82
87 متفرق مسائل : 56 82
88 تحریک احمدیت 58 1
89 شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار : 58 88
90 جوبلی تقریبات 59 88
91 جاسوس نبی : 60 88
92 تقریظ وتنقید 63 1
93 سمجھ میں نہ آنے والی منطق 65 1
Flag Counter