ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2002 |
اكستان |
|
با ب : ٣ قسط : ١٧ فہمِ حدیث ٭ نبوت و رسالت ( حضرت مولا نامفتی ڈاکٹر عبدالواحد صاحب ) جنت میں مومنین کو جو دیدار الہٰی نصیب ہو گا اس وقت حجاب اُٹھا دیا جائیگا : عن صہیب عن النبی ۖ قال اذا دخل اہل الجنة الجنة قال یقول اللّٰہ تبارک وتعالی تریدون شیئا ازیدکم فیقولون الم تبیض وجوھنا الم تدخلنا الجنة وتنجینا من النار قال فیکشف الحجاب فما اعطوا شیئا احب الیھم من النظر الی ربھم۔ (مسلم) حضرت صہیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی ۖ نے فرمایا جب جنتی جنت میں داخل ہو چکیں گے اللہ تبارک وتعالی فرمائیں گے (اے جنتیو!) تم کچھ اور چاہتے ہو جو میں تمہیں مزید دے دوں ۔جنتی کہیں گے (آپ نے تو ہمیں بہت کچھ دے دیا)آپ نے ہمارے چہرے روشن کر دئیے۔ہم کو جنت میں داخل کر دیا اور ہم کو جہنم سے نجات دی (اب ہمیں مزید کیا چاہئے )اس وقت حجاب اُٹھا دیا جائے گا تو جنتیوں کو اپنے رب کے دیدار سے بڑھ کر کچھ محبوب نہ دیا گیا ہوگا۔ جنت میں داخلہ سے پہلے آنکھوں سے بلا حجاب دیدار ممکن نہیں اور نہ ہی ایسا دیدار معراج کے موقع پر نبی ۖ کو حاصل ہوا : عن مسروق قال کنت متکئا عند عائشة رضی اللّٰہ عنھا فقالت یا ابا عائشة ثلاث من تکلم بواحدة منھن فقد اعظم علی اللّٰہ الفریة قلت ماھن قالت من زعم ان محمدا راٰی ربہ فقد اعظم علی اللّٰہ الفریة قال وکنت متکئا فجلست