Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2002

اكستان

7 - 65
اہم بات  :
	دوسری چیز بعض دفعہ یہ ہوجاتی ہے کہ جو آدمی مسئلہ جانتاہے جب وہ دوسرے کوبتلاتا ہے تو اس میں کبھی کبھی یہ غلطی ہو جاتی ہے کہ اپنے آپ کو اچھا سمجھنے لگتا ہے اور یہ بات کہ میں اچھا ہوں اگر دماغ میں آجائے تو وہیں اس کا درجہ خدا کے ہاں گھٹ جائے گا ،لہٰذا وہ کیا کرے ؟جو مسئلہ جانتا ہے جب دیکھے کہ اس پر عمل نہیں ہو رہا اس کے خلاف ہو رہا ہے تو و ہ کیاکرے بتائے یا نہ بتائے ؟بتائے ضرور ،نہیں بتائے گا تو گناہ ہوگا، مطلب یہ ہوا کہ مسئلہ بھی بتلائے اور اپنے آپ کو یہ 
سمجھے کہ یہ خدا کے حکم کی تعمیل کر رہا ہوں کہ میں اسے بتلا رہا ہوں ۔ یہ مطلب نہیں ہے کہ میں اس سے اچھا ہوگیا کیونکہ اچھے اور نہ اچھے ہونے مدارتو خدا کے قُرب پر ہے ،خدا کی پسند پر ہے جو ہم سے غائب ہے جس کا پتہ نہیں چل سکتا ۔
سبق آموز قصہ  :
	ایک واقعہ اسی طرح سے آتا ہے کہ دو آدمی تھے بنی اسرائیل میں، اُ ن میں آپس میں بڑی محبت تھی یتحا بین لیکن رنگ ہر ایک کا الگ تھا۔ایک مجتھد فی العبادة خوب زیادہ عبادت کرتا دوسرا  والآخر یقول مذنب دوسرا جو تھا اس کی زندگی پاکیزہ نہیں تھی گناہ کے کام کرتارہتا تھا ۔یہ آدمی جو نیک تھا اس کا دوست تھا ،اسے سمجھاتا رہتا تھا اور کہتا تھا کہ جو تو یہ بُرے کام کرتا ہے یہ کم کر ان میں کمی لا بُرے کاموں سے باز آجا ۔اقصرعماانت فیہ یہ (جواب میں )کہتا تھا کہ بات تو ٹھیک کہتے ہو مگر گناہگار ہوں خلنی وربی یہ تنگ آجاتاتھا تو کہہ دیتا تھا کہ بس میں جانوں میرا خدا جانے۔ایسے بھی کہہ دیتے ہیں لوگ اب بھی کہہ دیتے ہیں جو زیادہ تنگ آجائیں کوئی زیادہ تنگ کرے تو پھر یہی کہہ دیتے ہیں وہی وہ کہہ دیتا تھا کہخلنی وربی مجھے اور میرے پرور دگار کو بس تم چھوڑ دو ، میں جانوں خدا جانے ، میرا اور خدا کا معاملہ ہے ۔بس ایک دن اُس نے دیکھا کہ یہ کسی ایسے برے کام میں لگا ہوا ہے جس کو اس نے بہت برا سمجھا ،اور کہنے لگا کہ باز آجا  اقصر اس نے پھر وہی کہا پھر اس نے یہ بھی کہا  اَبُعِثْتَ علّی رقیباکیا تجھے خدانے میرے اُوپرنگران مقرر کیا ہے کہ تومیری نگرانی کرتا رہے ،میری سپر وائز ری کرتا رہے ۔ 
مبلغ کا کام  :
	 تبلیغ کا مطلب یہی ہوتا ہے کہ بات سمجھاکرکہہ دی جائے اُس کے بعد ماننا یا نا ماننا یہ اُ س آدمی کا کام ہے ۔اُس آدمی کا کام ہے ۔اُس کا پیچھاکرتے رہنا یہ مبلغ کا کام نہیں ہے۔ مبلغ کا کام یہی ہے بس اور اتنے ہی سے فائدہ ہو جاتا ہے وہ خود ہی پھر ٹھیک چلتا ہے نیکی کی طرف بڑھتا چلا جاتاہے اور اگر وقت نہ آیا ہوا بھی اُ س کی ہدایت کاتو پھر اس سے فائدہ نہیںہوتا ۔اس کی ہدایت ہونی ہے پندرہ سو دفعہ کہنے کے بعد تو ہلکے ہلکے ہلکے ہلکے کہتے رہیں جب پندرہ سو دفعہ کہیں گے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
51 حرف آغاز 4 1
52 درس حدیث 6 1
53 ہر انسان کے لیے استغفار کرنا ضروری ہے 6 52
54 اہم بات : 7 52
55 سبق آموز قصہ : 7 52
56 مبلغ کا کام : 7 52
57 جنت کا استحقاق کسی کو حاصل نہیں ہے : 8 52
58 مبلغ حضرات کے لیے تنبیہ : 9 52
59 انسان اپنے عمل کا وزن متعین نہیں کر سکتا : 9 52
60 صحیح مقام ـ نیکیاں بھی، استغفاربھی : 9 52
61 عبادت کے بعد استغفار اور اس کی حکمت : 9 52
62 مثال سے وضاحت : 10 52
63 فہم دین کورس اور حضرت اقدس نوراللہ مرقدہ 11 1
64 فہمِ حدیث 16 1
65 نبوت و رسالت 16 64
66 جنت میں مومنین کو جو دیدار الہٰی نصیب ہو گا اس وقت حجاب اُٹھا دیا جائیگا : 16 64
67 معراج کے موقع پر نبی ۖ کو حاصل ہوا : 16 64
68 رسول اللہ ۖ نے حجاب نوری کو آنکھوں سے دیکھا : 19 64
69 فرقہ واریت کیا ہے ؟ اور کیوں ہے؟اورسدباب کیا ہے؟ 20 1
70 فرقہ واریت کے مراکز : 20 69
71 تا ریخی شہادت : 23 69
72 دارالعلوم دیوبند ـ حقائق ـ تاریخ 28 1
73 اور مولاناشاہ احمد نورانی کی غلط فہمی 28 72
74 انسانیت کے خلاف جرائم 32 1
75 واجپائی اور مودی پربرطا نیہ، بلجیم اور 32 74
76 عالمی خبریں 37 1
77 برطانوی مسلمانوں کو تعصب کا نشانہ بنایا جارہاہے 37 76
78 تجھے اٹھکیلیاں سوجھی ہیں ہم بیزار بیٹھے ہیں 39 76
79 خوا نِ خلیل 40 1
80 تمہید طبع خوا نِ خلیل 40 79
81 خوانِ خلیل 42 79
82 دینی مسائل 55 1
83 ( تیمم کا بیان ) 55 82
84 تیمم کی سنتیں : 55 82
86 تیمم کا مسنون طریقہ : 55 82
87 متفرق مسائل : 56 82
88 تحریک احمدیت 58 1
89 شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار : 58 88
90 جوبلی تقریبات 59 88
91 جاسوس نبی : 60 88
92 تقریظ وتنقید 63 1
93 سمجھ میں نہ آنے والی منطق 65 1
Flag Counter