ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2002 |
اكستان |
|
فہم دین کورس اور حضرت اقدس نوراللہ مرقدہ اللہ تعالی ڈاکٹر مفتی عبدالواحد صاحب مد ظلہم کو بہت بہت جزائے خیر دے جنہوں نے انتھک محنت کرکے فہم دین کورس کے لیے کتابوں کو از سر نو مرتب و تصنیف کرکے اپنے استاد حضرت اقدس مولانا سید حامد میاں صاحب کے حسب خواہش جگہ جگہ اس کے اجراء کا انتظام کیا ہے ۔جامعہ کے فضلاء بڑی محنت سے تشنگانِ علم کو سیراب کر رہے ہیں ، اللہ تعالی قبول فرمائے۔اس کام کو پھر سے شروع ہوئے تقریبًا دس برس ہو چکے ہیں اور بحمداللہ جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ کی زیرسرپرستی دین کی یہ خدمت ملک کے اطراف و اکناف میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔ اس کورس کی تکمیل کرنے والوں کو جامعہ مدنیہ جدید کی طرف سے سند بھی جاری کی جاتی ہے۔حال ہی میںحضرت مولانا مفتی عبدالرشید صاحب لدھیانوی کے قائم فرمود ہ دارالافتاء والارشادکے ذمہ دار حضرات نے بھی کچھ عرصہ سے اسی کورس کا کراچی میں اجراء کیا ہے ۔خدا کرے کہ یہ کورس عامةالناس کے احوال کی اصلاح کا سبب بن کر ہم سب کے لیے آخرت کا توشہ بن جائے۔آج سے بائیس برس قبل حضرت اقدس بانی جامعہ نے ''عرض احوال '' کے نام سے ایک تحریر قم بند فرمائی تھی ۔فہم دین کورس کے حوالہ سے اس کا ایک اقتباس بطور تبرک پیش خدمت ہے ............................دوسری طرف ضرورت ہے کہ انگریزی تعلیم یافتہ طبقہ کے لیے مذہبی تعلیم کا مختصر نصاب رکھا جائے ابتدائی عربی ، ترجمہ قرآن پاک، کچھ احادیث اور فقہ کی تعلیم دی جائے یہ پروگرام کم از کم ایک سال کا ہوگا اگروہ ان ہی علوم کو علی وجہ البصیرت حاصل کرنا چاہیں تو یہ چار سالہ کورس پڑھ کر تکمیل کر سکیں گے................................ فہم دین کورس سے متعلق ضرب مومن میں گزشتہ ماہ مورخہ ١٢تا١٨ جولائی ٢٠٠٢ء کوڈاکٹر مفتی عبدالواحدصاحب کا ایک انٹرویو شائع ہوا تھا ۔اب انوار مدینہ کے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ (ادارہ) ضرب مومن : محترم مفتی صاحب !ہمارے قارئین کو اپنا مختصر تعارف کروا ئیے۔ جواب : میری پیدائش کراچی میں ١٩٥٠ء میں ہوئی ۔ ننہیال کراچی میں تھے ، ددھیال لاہور میں تھے اس لیے عمر ساری لاہور میں گزاری ۔مقامی ہائی سکول سے سینئر کیمبرج اور پھر ایف ایس سی کی ۔١٩٧٤ ء میں کنگ ایڈورڈمیڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس پاس کیا ،ایم بی بی ایس کے دوران عربی کی کچھ تعلیم حاصل کی ،ایم بی بی ایس کے فوراً بعد جامعہ مدنیہ میں باقاعدہ داخلہ لیا اور ١٩٨٣ ء میں وفاق المدرس سے دورہ ٔحدیث کا امتحان پاس کیا ، ١٩٧٦ء میں دو سال کے لیے لازمی سروس کے طور پر فوج کے میڈیکل کور میں بطور کیپٹن کام کرنا پڑا لیکن پڑھائی کا سلسلہ کچھ نہ کچھ چلتا