ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2002 |
اكستان |
|
باب : ٦ قسط : ١٢ دینی مسائل ( تیمم کا بیان ) تیمم کی سنتیں : تیمم کی سنتیں آٹھ ہیں : (١) ہاتھوں کو مٹی پر رکھ کر (٢) آگے کو لانا (٣) پھر پیچھے کولے جانا (٤) پھر ان کو جھاڑنا (٥)انگلیاں کھلی رکھنا تاکہ ان کے درمیان میں غبار آ جائے (٦) شروع میں بسم اللہ پڑھنا (٧) ترتیب کا لحاظ رکھنا (٨)پے در پے تیمم کرنا۔ تیمم کا مسنون طریقہ : دل میں یہ نیت و ارادہ کرکے کہ میں پاک ہونے یا نماز پڑنے کے لیے تیمم کرتاہوں بسم اللہ پڑھے اور انگلیاں کھلی رکھتے ہوئے دونوں ہاتھ پاک زمین پر مارے اور ان کو زمین پر پہلے آگے کو پھر پیچھے کو ہلائے ۔ پھر ان دونوں کو جھاڑے (تاکہ بازوںاور منہ پر بھبھوت نہ لگ جائے اور صورت نہ بگڑے ) او رسارے منہ کو مل لے مرد اپنی داڑھی کا خلال کرے ۔پھر فورًا ہی دوسری مرتبہ حسب سابق دونوں کو زمین پرمارے اور آگے پیچھے کو ہلائے اور جھاڑ کر دونوں دونوںہاتھوں پر کہنی سمیت ملے ۔ یہ اس طرح کہ پہلے بائیں ہاتھ کے انگوٹھے اور انگشت شہادت کو چھوڑ کر تین انگلیوں اور ہتھیلی کے کچھ حصہ کو دائیں ہاتھ کے انگوٹھے کے سوا چاروں انگلیوں کے سرے پر پشت کی جانب رکھ کر کہنی تک کھینچ لائے۔پھر انگوٹھے اور انگشت شہادت اور باقی ہتھیلی کو سامنے کی طرف رکھ کر کلائی تک کھینچے اور دائیں انگوٹھے کا بھی اس کے ساتھ ہی مسح کرے ۔ پھر ایسے ہی بائیں ہاتھ کا مسح کرے۔ انگوٹھی چھلے اتار ڈالے تاکہ کوئی جگہ چھوٹ نہ جائے ۔عورت بھی چوڑیاں کنگن وغیرہ کے درمیا ن اچھی طرح ملے اگر اس کے گمان میںبال برابر بھی کوئی جگہ چھوٹ جائے گی تو تیمم نہ ہو گا۔انگلیوں میں خلال کرے۔ تیمم کو توڑنے والی چیزیں : مسئلہ : جتنی چیزوں سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ان سے تیمم بھی ٹوٹ جاتا ہے۔اور پانی مل جانے سے بھی ٹوٹ جاتا ہے اسی طرح اگر تیمم کرکے آگے چلا اور پانی ایک میل شرعی سے کم فاصلہ پررہ گیا تو بھی تیمم ٹوٹ گیا ۔ مسئلہ : اگر وضو کا تیمم ہے تو وضو کے موافق پانی ملے گا تب تیمم ٹوٹے گا او اگر غسل کا تیمم ہے تو جب غسل کے