ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2002 |
اكستان |
|
ہمیں مرزا غلام احمد کی انگریزکی حمایت میں لکھی گئی تحریروں پر کوئی اعتراض نہیں، نہ ہوگا اگر وہ ذاتی نوعیت کی ہوتیں۔آخر اورکئی لوگ انگریز سے کھلی وفاداری کا اظہار کر رہے تھے ،مگر آپ اپنے ہر اس فقرے کو جو آپ کے ہونٹوں سے نکلتا ہے ''وحی و الہام'' کہتے ہیں ۔ ہمیں خدا کی وحی کی رو سے انگریز کی سا مراجی ظالمانہ حکومت کی آنکھ بند کرکے اطاعت پر صفحہ نمبر 44 کی عبارت سخت اعتراض ہے ۔(Phoenix, His Holiness,P.63) قادیانیوں کا جماعتی آرگن ''ریویو آف ر یلیجنز قاد یان ''بڑے واضح انداز سے مرزا صاحب کی ان خدمات کا تذکرہ کرتا ہے جو آپ نے برطانوی نو آبادیاتی نظام کے استحکام کے لیے سرانجام دیں ۔جریدہ لکھتا ہے : ''جماعت احمدیہ کے بانی کی تحریروں کو عظیم سفارت کار وں اور حکومت میں موجود دانشوروں نے بہت سراہا ہے''۔ سرفریڈرک کنگھم نے جو پشاور ضلع کا مہتمم اور سپرنٹنڈنٹ تھا ،نے ١٩٠٠ میں مرزا صاحب کو لکھا : ''جہاں تک میں سمجھ سکا ہوں یہ اسلام کے نظریے کی ایک منصفانہ او ر روشن خیال تعبیر ہے جس میںآپ کے علم اور قوت فیصلہ کابرابر حصہ ہے ۔مجھے کوئی شک نہیں کہ آپ جیسے شہرت یافتہ معلم کے بیان کا ہر اچھا محمڈن (مسلمان) خیر مقدم کرے گا ۔اپنے عقیدے کے محافظ کے طوراور اس ثبوت کے باعث کہ اسلام ایسے جرائم پر پردہ نہیں ڈالتا جو عیار یا جاہل لوگ مذہب کے لبادے میں کرتے ہیں۔ مجھے بڑی خوشی ہوگی اگر آپ کے رسالے اورفتوی کی صوبہ سرحدمیں وسیع پیمانے پرتشہیر کی جائے ۔ ١ اسی طرح امریکہ یوینورسٹی بیروٹ کے پروفیسر ٹوائے نے اسلامی خطرہ کے عنوان سے ایک مضمون لکھا جس میں اس نے عام مسلمانوں کے خیالات پر ان اثرات کی تعریف کی گئی جو جماعت احمدیہ نے مرتب کیے ہیں ۔ ٢ صفحہ نمبر 43 کی عبارت جوبلی تقریبات : مرزا غلام احمد برطانوی نو آبادکاروں کے ساتھ وفاداری کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیںجانے دیتے تھے ۔آپ نے ٢٠جون ١٨٩٧ء کو قادیان میں اپنی مربیہ اور کفیلہ اعظم ملکہ وکٹوریہ کی پچھترویں جوبلی کے لیے ایک خاص تقریب کا اہتمام کیا۔قادیانی زعماء نے چھ زبانوں میں تقریریں کیں اور راج کی برکات پر روشنی ڈالی ۔ملکہ کی درازی عمر اور ہندوستان میں اس کے شاندارراج کی خوشحالی اور استقلال کی دعائیں مانگی گئیں، قصبے کے غریب لوگوںمیں کھانا تقسیم کیا گیا ۔جبکہ تمام گھروں، گلیوں اور مسجد وں میں چراغاں کیا گیا ۔بیس جون کو وائسرائے ہند لارڈ ایلکن کو مبارکباد کا تار بھیجوایا گیا ۔اس مبارک موقع کی مناسبت سے ڈپٹی کمشنر کے ذریعہ ملکہ وکٹوریہ کو کتاب ''تحفہ قیصریہ'' کا ایک خوبصورت مجلد نسخہ بھجوایا گیا ۔ ٣ 1. Review of Religions, Qadian,Vol.VI.1907 2. Review of Religions,Qadian,Vol.V.May1906,P.190 3.MirQasimAli,Tabligh-i-Risalat,Vol.VI,P.130