Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2017

اكستان

25 - 66
دوسری جگہ فرماتے ہیں  : 
( کُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّةٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ تَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ      وَ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ  )   (سُورہ الِ عمران :  ١١٠ )
''تم لوگ (اُمت ِ محمدیہ) اُن تمام اُمتوں میں بہتر ہوجوکہ لوگوں میں پیداکی گئی ہیں کیونکہ تم لوگوں کو بھلائی کا حکم کرتے ہو اور برائی سے روکتے ہو اور اللہ تعالیٰ پرایمان رکھتے ہو۔ ''
اس قسم کے احکام قرآن شریف میں متعدد مقامات میں ذکر فرمائے گئے ہیں، احادیث میں بھی اس پر نہایت پُرزور الفاظ میں روشنی ڈالی گئی ہے کہیں فرماتے ہیں  :
لَا یُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتَّی یُحِبَّ لِاَخِیْہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہ۔  ١ 
''تم میں سے کوئی مومن (کامل) نہیں ہوگا جب تک اپنے بھائی کے لیے ویسی چیز دوست نہ رکھے جیسی اپنے لیے پسند کرتا ہے۔ ''
کہیں علامات ِایمان بیان فرماتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں کہ ''آدمیوں سے صرف اللہ تعالیٰ کی وجہ سے دوستی رکھے'' یعنی یہ کہ وہ خدا کے مخلوق ہیں اور اس کے پیارے، اسی عام ہمدردی کی بنا پر فرمایا جاتا ہے  :  خَیْرُ النَّاسِ مَنْ یَّنْفَعُ النَّاسَ   ٢   لوگوں میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو کہ سب لوگوں کو نفع پہنچائے۔ 
 حسب ارشاد سابق جبکہ خیریت کا مدار لو گوں کو نفع پہنچانے پر ہوا تو جس قدر نفع عظیم الشان ہوگا خیریت بھی ویسی ہی عظیم الشان ہوگی، پس عذابِ آخرت سے نجات دلانا، روحانی ابدی زندگانی حاصل کرانا ، امراضِ روحانی کا دور کردینا وغیرہ وغیرہ چونکہ نہایت اعلیٰ درجہ کے منافعے ہیں جن کے برابر کوئی شخصی یا قومی مادّی نفع نہیں ہو سکتا اس لیے جو شخص ایسے منافع کا متکفل ہوگا وہ سب ہی سے اعلیٰ اور افضل ہوگا یہی وجہ ہے کہ انبیاء علیہم الصلٰوة والسلام تمام افرادِ انسانی میں اعلیٰ اور اکمل ہوتے ہیں اُن کی نظر ہمیشہ 
------------------------------
   ١   بخاری شریف  کتاب الایمان  رقم الحدیث  ١٣      ٢   کنز العمال ج ١٦ ص ١٢٨

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 16 1
4 حیاتِ مسلم 19 1
5 بیمار، تیمار داری، مزاج پُرسی : 19 4
6 پیدائش سے وفات تک سنن مستحبا ت، بدعات و مکروہات 19 4
7 دوا اور دُعا : 20 4
8 مزاج پُرسی اور تیمارداری : 21 4
9 اسلام اور فریضہ تبلیغ 23 1
10 ہمدردی نوعِ انسان کا ہمہ گیر جذبہ 23 9
11 تبلیغ کی ضرورت : 23 9
12 دوسری وجہ : 24 9
13 تیسری وجہ : 24 9
14 عموم تبلیغ میں مسلمانوں کی خصوصیت : 26 9
16 تبلیغ ِ دین 27 1
17 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 27 16
18 پانچویں اصل ...... تلاوتِ قرآن کابیان 27 16
19 تلاوتِ کلام اللہ کی فضیلت : 27 16
20 تلاوتِ کلام اللہ کے ظاہری آداب : 28 16
21 (١) ادبِ اوّل : 28 16
22 (٢) ادب ِدوم : 28 16
23 (٣) ادبِ سوم اور شبینہ کی کراہت کا راز : 29 16
24 تلاوت کی مقدار کا بھی لحاظ رکھو : 29 16
25 تلاوتِ کلام اللہ کے باطنی آداب : 30 16
26 کلامِ الٰہی کے لباسِ الفاظ میںمستور ہونے کی حکمت : 30 16
27 (٢) تلاوت میں ترتیل اور معنی کا فہم و تدبر : 30 16
28 (٤) اِختیاری و سوسے اور اُن کے مراتب : 32 16
29 (٣) ہر آیت سے اُس کے خاص مفہوم ہی کی معرفت 32 16
31 (٥) معرفت کے ساتھ حالت واَثر بھی پیدا کرنا چاہیے : 33 16
32 وضو کے فضائل اور اُس کی برکات 34 1
33 وضو کی سنتیں اور اُس کے آداب : 34 32
34 جامعہ جدید میں تکمیل ِبخاری کے موقع پر بیان 38 1
35 نتائج سالانہ اِمتحان دورہ حدیث شریف 47 1
36 فضیلت کی راتیں 51 1
37 ماہِ شعبان کی فضیلت : 51 36
38 شب ِبراء ت کی فضیلت : 52 36
39 شب ِبرا ء ت میں کیا ہوتا ہے ؟ 53 36
40 ایک اِعتراض اور اُس کا جواب : 53 36
41 حضور علیہ الصلٰوة والسلام کا پندرہویں شب میں معمول : 54 36
42 شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 55 36
43 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حکم : 56 36
44 شب ِبراء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا 56 36
45 روزہ کی رُوحانی، جسمانی اور اِجتماعی خصوصیات 57 1
46 بقیہ : وضو کے فضائل اور اُس کی برکات 62 32
47 اخبار الجامعہ 63 1
48 بقیہ : اسلام اور فریضہ تبلیغ 64 9
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter