قرب الہی کا اعلی مقام |
ہم نوٹ : |
اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کی یہ خاص صفت ہے کہ ان کے پاس آنے جانے والے کو اور محبت کے ساتھ ان کے پاس اٹھنے بیٹھنےوالے کو بھی اللہ اپنا عاشق بنالیتے ہیں۔ آپ تاریخ دیکھ لیں کہ دنیا میں اللہ کے جتنے عاشق ہوئے ہیں وہ کسی عاشق کی صحبت میں رہے ہیں۔ صحبتِ صالحین کا اثر حضرت شبلی رحمۃ اللہ علیہ حضرت بابا فرید الدین عطار کے زمانے کے بزرگ تھے،یہ علامہ شبلی نعمانی نہیں ہیں جنہوں نے سیرت شبلی لکھی ہے،یہ چھ سو برس پہلے کے بزرگ ہیں۔جب آپ حضرت شبلی کی سوانح پڑھیں گے تو یہی ملے گا کہ یہ وہ شبلی ہیں جن کو جنید بغدادی نے بنایا تھا،یہ دو برس اپنے شیخ حضرت جنید بغدادی کی خدمت میں رہے تھے۔ پہلے زمانےمیں لوگ دو دو سال تک اپنے مشایخ کی خدمت میں رہتے تھے۔ آج ہم لوگ آٹھویں دن آکر جمعہ کی تقریر سن کر چاہتے ہیں کہ بس ایک گھنٹے میں ولی اللہ ہوجائیں۔ مولانا ظفر احمد عثمانی، مولانا ابرار الحق صاحب، حضرت قاری طیب صاحب، مفتی محمد شفیع صاحب، مولانا خیرمحمد صاحب، ڈاکٹر عبدالحیّ صاحب اور حکیم الامت حضرت تھانوی کے جتنے خلفاء گزرے ہیں کیایہ لوگ تھانہ بھون میں ایک گھنٹے کی مجلس سے اتنے بڑے ولی اللہ بنے تھے؟یہ لوگ حضرت تھانوی کی خدمت میں چالیس چالیس دن رہتے تھے، حضرت کے ساتھ سفر میں، حضر میں اتنا رہے کہ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ 5؎ کی تفسیر کا عملی نمونہ بن گئے۔ علامہ آلوسی سید محمود بغدادی اپنی تفسیر روح المعانی میں کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ کی تفسیر فرماتے ہیں خَالِطُوْہُمْ لِتَکُوْنُوْا مِثْلَہُمْ 6؎ اللہ والوں کے ساتھ اتنا رہو کہ ان ہی جیسے ہوجاؤ۔آہستہ آہستہ ویسی ہی خشیت، ویسی ہی محبت، ویسا ہی درد تم کو بھی عطا ہوجائے ؎جمال ہمنشیں در من اثر کرد گناہوں کی لذت میں ذلت ہے تو میرے دوستو!اللہ کے خاص بندوں کے ساتھ رابطہ رکھو، ان کی خدمت میں آنا _____________________________________________ 5؎التوبۃ:119 6؎روح المعانی:56/11 ،التوبۃ (119)،داراحیاء التراث، بیروت