قرب الہی کا اعلی مقام |
ہم نوٹ : |
|
القائے مضامین کے لیے ایک مجرب عمل مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم کے سوال کرنے پر کہ حضرت! وعظ کے وقت کیا وظیفہ پڑھوں کہ وعظ کے لیے اچھے اچھے مضمون دل میں آجائیں میرے شیخ حضرت مولانا شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ دو رکعت صلوٰۃ الحاجت پڑھو پھر سات مرتبہ قَالَ رَبِّ اشۡرَحۡ لِیۡ صَدۡرِیۡ وَ یَسِّرۡ لِیۡۤ اَمۡرِیۡ وَ احۡلُلۡ عُقۡدَۃً مِّنۡ لِّسَانِیۡ یَفۡقَہُوۡا قَوۡلِیۡ 3؎ پڑھو اور اللہ سے دعا کرکے بیٹھ جایا کرو ۔ میں بھی یہی کرتا ہوں، پھر جو اللہ دل میں ڈال دے۔ ہدایت اللہ کے فضل پر موقوف ہے ہدایت تو اللہ دیتا ہے، نئے نئے مضمون میں ہدایت کی خاصیت نہیں ہے، ہم لاکھ کتابوں کے حوالے دیں اور صفحہ نمبر بھی بیان کردیں لیکن خدا چاہے تو بلا حوالہ معمولی سی، سادہ سی بات پر ہدایت دے دے۔ جب اللہ ارادہ کرتا ہے تو چیونٹی کو ہاتھی کے مار ڈالنے کا بہانا بنادیتا ہے۔ جب ہاتھی چلتا ہے تو اپنی سونڈ سے پھونک مارتا ہوا چلتا ہے تاکہ کوئی چیونٹی اس کی سونڈ میں نہ گھس جائے، اگر ہاتھی کی سونڈ میں چیونٹی گھس جائے تو پھر وہ بہت پریشان ہوتا ہے، بچتا نہیں ہے،اس لیے بڑا محتاط رہتا ہے۔ ہاتھی جیسے بڑے جانور کو چیونٹی سے اتنا خوف ہے۔ اللہ تعالیٰ چاہیں تو چیونٹی سے ہاتھی کو گرادیں، اللہ کا فضل اگر ہوجائے تو نفس کا ہاتھی کتنا ہی تگڑا ہو آدمی کو ہرا نہیں سکتا۔ بس سارا معاملہ ان کے فضل پر ہے۔ اسی لیےمولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎یَا غِیَاثَ الْمُسْتَغِیْثِیْنَ اھْدِنَا لَا اِفْتِخَارَ بِا لْعُلُوْمِ وَ الْغِنَا اے فریادوں کی فریاد سننے والے!ہم کو ہدایت عطا فرمادیجیے،ہم کو اپنے علوم پر کوئی فخر نہیں _____________________________________________ 3؎طٰہٰ:28،25