Deobandi Books

رمضان ماہ تقوی

ہم نوٹ :

32 - 42
عرفات کے میدان میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم  سے عظیم الشان روایات سے ایک ہی دعا ثابت ہے، اگرچہ اور دعائیں مانگنا بھی جائز ہے لیکن  نہایت قوی روایات کے ساتھ آپ سے ایک ہی دعا مانگنا ثابت ہے، ہوسکتا ہے کہ کسی روایت سے کوئی اور دعا  بھی ثابت ہو لیکن علماء کرام لکھتے ہیں کہ حضور  صلی اللہ علیہ وسلم  نے عرفات کے میدان میں نہایت اہمیت کے ساتھ اللہ سے یہی عرض کیا ہے لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکَ لَہٗ لَہٗ الْمُلْکُ وَ لَہٗ الْحَمْدُ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَھُوَعَلٰی کُلِّ شَیْیٍٔ قَدِیْرٌ جو لوگ عربی جانتے ہیں وہ بتائیں کہ حضور  صلی اللہ علیہ وسلم  نے اس میں کیا مانگا ہے؟یہ چوتھا کلمہ ہے جو صرف اللہ کی تعریف پر مبنی ہے۔  لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ آپ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ میں اس کا عاشقانہ ترجمہ کرتا ہوں کہ آپ کے سوا ہمارا کوئی نہیں، آپ کے سوا ہمارا ہے ہی کون۔ وَحْدَہٗ آپ ایک ہیں۔ ہم ایک رب کے غلام ہیں،لَاشَرِیْکَ لَہٗ ہماری ربوبیت یعنی ہمارےپالنے والے میں شرکت نہیں ہے،لَہٗ الْمُلْکُ پورا عالم آپ کا ہے، وَ لَہٗ الْحَمْدُ سب تعریف آپ کی ہے،  یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ موت و حیات کے آپ ہی مالک ہیں۔ ورنہ  ڈاکٹر خود کیوں مرتا ہے؟ ناظم آباد میں دل کا ڈاکٹر دوسرے کے دل کی حرکت شمارکررہا تھا اور خود اس کا ہارٹ فیل ہوگیا۔ بِیَدِہِ الْخَیْرُ سب خیر کا مالک اللہ ہی ہے، وَھُوَعَلٰی کُلّ ِ شَیْیٍٔ قَدِیْرٌ اللہ تعالیٰ ہر شے پر قادر ہے۔
یہاں ایک علمی سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس کلمہ میں اللہ سے کچھ مانگا گیا ہے؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم  جیسی عظیم القدر ذات، عرفات کا عظیم القدر دن اور مضمون بھی عظیم القدر، لیکن اس کلمہ میں بندوں کی معافی کا کوئی مضمون نہیں ہے، جنت کا کوئی سوال نہیں ہے،          جہنم سے پناہ کا کوئی مضمون نہیں ہے۔ اس علمی سوال کا جواب علماء کرام نے یہ دیا ہے کہثَنَاءُ الْکَرِیْمِ دُعَاءٌ کسی کریم کی تعریف  کرنا  عظیم الشان دعا ہے، کیوں کہ اگر اس موقع پر کچھ مانگ لیا جائے  تو کریم اتنا ہی دے گا جتنا مانگا گیا ہے، لیکن جب کریم کی بہت زیادہ تعریف کی جائے تو وہ بغیر مانگے ہی سارا خزانۂ کرم لُٹا دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے اس انداز میں مانگنا حضور  صلی اللہ علیہ وسلم  کی ادائے بندگی کا عظیم الشان کرشمہ ہے کیوں کہ آپ نے اپنے لیے بھی اور اپنی امت کے لیے بھی عظیم الشان چیز مانگی ہے کہ عرفات کے میدان میں تھوڑا سا وقت ہوتا ہے، میری امت کیا کیا دعا مانگے گی، ہوسکتا ہے ان میں کمزور بھی ہوں جو تھوڑا سا مانگنے پر ہی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزہ کی فرضیت میں اللہ تعالیٰ کی شانِ رحمت کا ظہور 10 1
3 روزہ داروں کے لیے ایک عظیم انعام 11 1
4 روزہ داروں کے لیے دو خوشیاں 11 1
5 سحری کھانے کی فضیلت 12 1
6 نامراد اور بامراد لوگ 13 1
9 جبرئیل علیہ السلام کی بد دعا پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آمین 13 1
10 روزہ کی فرضیت کا مقصد 14 1
11 ایک مہینہ تقویٰ سے رہنے کی مشق 16 1
12 رمضان شریف میں صحبت اہل اللہ کا فائدہ 18 1
13 رمضان کی قدر کرلیجیے 19 1
14 رمضان کے چار خصوصی اعمال 19 1
15 ستر ہزار مرتبہ کلمہ پڑھ کر ایصالِ ثواب کرنے کی فضیلت 20 1
16 تلاوت کی کثرت 22 1
17 کثرتِ دعا کا اہتمام 23 1
18 اُجرت پر تراویح پڑھانے کا حکم 25 1
19 تلاوتِ قرآن پاک کی ایک سنت 27 1
20 اعتکاف کے ایک حکم کی عجیب و غریب شرح 27 1
21 شبِ قدر کا اعتبار ظہورِ قمر سے ہوتا ہے 29 1
22 اجتماعی ذکر میں لائٹ بند کرکے رونے کی حقیقت 29 1
23 دعائےشبِ قدر کی عالمانہ اور عاشقانہ شرح 30 1
28 رمضان کے آخری ایام کی برکتیں بھی سمیٹ لیجیے 36 1
29 عید گاہ میں نفل نماز کی ادائیگی کا مسئلہ 36 1
30 عید گاہ میں مصافحہ و معانقہ سے پرہیز کریں 37 1
31 رمضان کے جانے کا افسوس نہیں کرنا چاہیے 39 1
32 رمضان کا جوش عارضی ثابت نہ ہو 39 1
37 پیش لفظ 7 1
38 رمضان سے گھبرانا نہیں چاہیے 9 1
39 کریم کی پہلی تعریف 33 23
40 کریم کی دوسری تعریف 34 23
41 کریم کی تیسری تعریف 34 23
42 کریم کی چوتھی تعریف 34 23
Flag Counter